ہر دو سال منعقد ہونے والے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ کا 12واں ایڈیشن ہفتہ 13جنوری سے نیوزی لینڈ میں شروع ہونے جا رہا ہے
12 جنوری ، 2018
ہر دو سال منعقد ہونے والے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ کا 12واں ایڈیشن ہفتہ 13جنوری سے نیوزی لینڈ میں شروع ہونے جا رہا ہے۔
16ٹیموں کا یہ ٹورنامنٹ 3فروری تک کھیلا جائے گا جس میں شریک ٹیموں کو چار چار کے گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔
حسان خان کی قیادت میں کھیلنے والی ٹیم پاکستان کو گروپ ’ڈی‘ میں افغانستان ،سری لنکا اور آئرلینڈ کے ساتھ رکھا گیا ہے۔
انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم دوبار چیمپئن رہی ہے، 2004ء میں بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں کھیلے گئے فائنل میں خالد لطیف کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو 25 رنز سےشکست دی تھی۔
2006ء میں سری لنکا کے شہر کولمبو میں سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے فائنل میں بھارت کو 38 رنز سے شکست دے کر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
اس کے علاوہ 1988ء2010ء اور 2014ء میں پاکستان انڈر 19 آئی سی سی ایونٹ میں رنرز اپ رہی۔
پہلا انڈر 19ورلڈ کپ آسڑیلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں کھیلا گیا تھا جس کے فائنل میں میزبان آسٹریلیا نے پاکستان کو 5وکٹ سے ہرایا تھا۔
اب تک آسٹریلیا اور بھارت نے تین، تین مرتبہ انڈر 19ورلڈ کپ جیتا ہے، اس بار ویسٹ انڈیز کی ٹیم ٹورنامنٹ میں اعزاز کا دفاع کر رہی ہے۔
یہ تیسرا موقع ہے جب نیوزی لینڈ انڈر 19ورلڈ کپ کا میزبان ہے۔ اس سے پہلے 2002ءاور2010ء میں ہونے والے ٹورنامنٹ بھی کیوی کے دیس میں منعقد ہو چکے ہیں۔
دونوں مرتبہ یہاں آسٹریلیا کی ٹیم چیمپئن بنی تھی۔ انڈر 19 ورلڈ کپ مقابلوں میں سب سے زیادہ 71/71 میچ کھیلنے کا ریکارڈ بھارت اور ویسٹ انڈیز کے پاس ہے جب کہ اس ایونٹ میں سب سے زیادہ 52 فتوحات بھارت نے حاصل کر رکھی ہیں۔
ناکامیوں کی فہرست میں پاپوا نیو گینی کا پہلا نمبر ہے، جسے 38 مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان نے اب تک تمام گیارہ انڈر 19ورلڈ کپ میں شرکت کی ہے، 72.56 کی کامیاب اوسط سے پاکستان نے 50 میچ جیتے اور 19 میں اسے شکست ہوئی۔
انفرادی ریکارڈز کی فہرست میں انگلینڈ کے ای این مورگن 606 رنز کے ساتھ بیٹس مینوں میں پہلے نمبر پر ہیں، جنھوں نے 2004ء اور 2006ء کا انڈر 19 ورلڈ کپ کھیلا۔
پاکستان کے بابر اعظم جنھوں نے 2010ء2012ءکے ایونٹ میں شرکت کی، ان کے کریڈٹ پر 585 رنز ہیں، کسی ایک انڈر19ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بھارت کے شیکھر دھون ہیں، جنھوں نے 2004ء کے ٹورنامنٹ میں 505 رنز اسکور کیے تھے۔
انڈر 19ورلڈ کپ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز ویسٹ انڈیز کے ڈنوان پی گن نے 21جنوری 2002ء کو اسکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلی، جہاں 129 گیندوں پر ڈنوان نے 176 رنز بنائے تھے۔
بولرز کی کارکردگی میں آسٹریلیا کے مویسس ہنریک جنھوں نے 2004ءاور2006ء کے ایونٹ میں حصہ لیا اور 27وکٹیں لے کر ٹاپ پر ہیں۔
بنگلہ دیش کے انعام الحق نے 2004ء کے ٹورنامنٹ میں 22 وکٹیں لیں جو ایک ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ ہے۔
24جنوری 2002ء کو سری لنکا کے جیون مینڈس نے زمبابوے کے خلاف 19رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں، جو بہترین بولنگ کا ریکارڈ ہے۔
20جنوری 2002ء کو آسٹریلیا نے کینیا کے خلاف چھ وکٹ پر 480 رنز بنا کر کسی ٹیم کی طرف سے ریکارڈ اسکور بنایا جب کہ کم اسکور اسکاٹ لینڈ کا ہے جو 22.3 اوورز میں صرف 22 رنز بنا کر 22جنوری 2002ء کو آسٹریلیا کے خلاف آؤٹ ہوگئی تھی۔