Time 19 جنوری ، 2018
پاکستان

پارلیمنٹ پر لعنت ملامت کرنیوالے عمران نے وہاں سے سالانہ 25 لاکھ تنخواہ لی

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارلیمنٹ پر لعنت ملامت کی۔ اسی پارلیمنٹ سے تنخواہ کی مد میں انہیں 25 لاکھ روپے سالانہ دیئے گئے۔

عمران خان پارلیمانی سال 17-2016 میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے 102 میں سے صرف دو دن شرکت کی۔ عمران اور ان کی پارٹی کے ارکان اگست 2014ء سے جون 2015ء تک 10 ماہ ایوان سے غیر حاضر رہے اس کے باوجود غیر حاضر ہر رکن کو ساڑھے آٹھ لاکھ روپے تنخواہ اور مراعات کی مد میں ملے۔ 

یہ رقوم ان کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئیں۔ تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں 32؍ ارکان ہیں جن کی سالانہ مجموعی طور پر تنخواہ 9؍ کروڑ 60؍ لاکھ روپے بنتی ہے اسی طرح سینیٹ میں تحریک انصاف کے 7؍ ارکان کی تنخواہیں دو کروڑ دس لاکھ روپے بنیں۔ ان ارکان پارلیمنٹ کو ملا کر ایک سال میں 11؍ کروڑ 70؍ لاکھ روپے ادا ہوئے۔

قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کے مطابق نواز شریف اور عمرا ن خان کی پارلیمنٹ میں حاضری کم ترین رہی۔ 

نواز شریف 6؍ اور عمر ان خان صرف دو بار قومی اسمبلی آئے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے 61؍ ارکان ہیں جنہیں تنخواہوں اور مراعات کی مد میں فی کس ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ ملتے ہیں ۔ پارلیمنٹ کی بدخواہی میں شریک شیخ رشید احمد کو پارلیمانی تنخواہ اور مراعات کی مدمیں 3؍ لاکھ روپے ماہانہ ملتے ہیں۔ 

نومبر 2016ء میں وفاقی کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 146؍ فیصد اضافہ کیا جو 60؍ ہزار 996؍ روپے سے بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ روپے ہوگئی۔ 

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ارکان کو 7؍ ہزار روپے یومیہ الائونس ملتا ہے۔ دفتری اخراجات کی مد میں 8؍ ہزار روپے ماہانہ اور دفعہ 11 کے تحت 10؍ ہزار روپے ماہانہ ملتے ہیں۔ وہ 10؍ روپے فی کلومیٹر سڑک سے سفر، تین لاکھ روپے کے مفت ٹریولنگ واؤچرز اور 20؍ بزنس کلاس ریٹرن ایئر ٹکٹس کے بھی حقدار ہیں جو ارکان خاندان کو قابل منتقلی ہیں۔

یہ رپورٹ 19 جنوری کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی

مزید خبریں :