26 جنوری ، 2018
لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ 2015 کے قصور اسکینڈل کے معاملے پر اگر کسی کی کوتاہی نظر آئی تو نوٹس لینے کو تیار ہیں۔
2015 کے قصور اسکینڈل سے متعلق جیو ڈاٹ ٹی وی کے خصوصی فیچر پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی جس نے بڑی محنت سے تفتیش مکمل کی اور چالان جمع کروایا۔
انہوں نے بتایا کہ کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چل رہا ہے اور پراسیکیوشن کا محکمہ متاثرین کی معاونت کے لیے موجود ہے۔
جب ان سے رکن صوبائی اسمبلی کی جانب سے ساڑھے چار لاکھ روپے متاثرین کو دینے کی پیشکش سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کیس عدالت میں چلا رہا ہے، جب پیشکش کی گئی تھی تو عدالت سے رجوع کیا جانا چاہیے تھا۔
جب ان سے 17 میں سے 10 ملزمان کی ضمانت پر رہائی سے متعلق سوال کیا گیا تو وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ سزا اور جزا کا تعین عدالت نے کرنا ہے، اس کیس کو پریس کانفرنس اور تقاریر کے لیے استعمال کیا جائے گا تو معاملہ حل کی جانب نہیں بڑھ سکے گا۔
متاثرہ بچوں کی کونسلنگ سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ بات اٹھائی گئی تھی کہ تاہم والدین تیار نہیں ہوئے جبکہ بچے بھی اپنا گھر اور گاؤں چھوڑنے کو تیار نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریاست ہر گھر کے معاملات طے کرنے لگ جائے گی تو پرائیوسی ختم ہوجائے گی۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ معاملے پر متاثرین کو مکمل قانونی معاونت فراہم کی گئی تھی۔