11 فروری ، 2018
لاہور: معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر ملکی سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا جارہا ہے۔
صدر مملکت ممنون حسین نے ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے ناقابل فراموش کردار ادا کیا اور انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج ملک ایک نڈر، بہادر اور اصول پسند شخصیت سے محروم ہوگیا اور بے زبانوں، بے سہاروں اور ظالموں کے ستائے ہوئے مظلوموں کی آواز آج ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے آمریت کو ڈٹ کر للکارا، انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف بے جگری سے لڑیں اور سچ کو بے دھڑک بیان کرنے کی روایت بنی۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ آمریت کے خلاف جمہوریت کے حق میں ان کی کاوشیں اور جدوجہد نا قابل فراموش ہیں جب کہ عاصمہ جہانگیر کی پوری زندگی عدل و انصاف کی تحریک کے لیے وقف رہی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر اظہار افسوس و تعزیت کیا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
چیرمین سینیٹ رضا ربانی کا عاصمہ جہانگیرکےانتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے لئے عاصمہ جہانگیر کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے بھی معروف قانون دان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون و انصاف، انسانی حقوق اور خواتین کے لیے مرحومہ کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے عاصمہ جہانگیر کے انتقال کو بہت بڑا دھچکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے لئے بہادری سے جدوجہد کی اور وہ صرف ایک خاتون نہیں بلکہ انسانی حقوق کیلئے مؤثر آواز تھیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی انسانی حقوق کےلئےجدوجہد ناقابل فراموش ہیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر ایک بہادر، نڈر اور بے باک خاتون وکیل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ’مردوں کی دنیا جس میں پدر سرائی کا نظام ہے ایک عورت کا بےباکی سے زندگی گزارنا اور مولوی، عدالت اور ریاست کے سامنے جو سچائی ہوتی تھی اس کا برملا اظہار کرنا ، ایوانوں کی باتیں ہلادینے والی بات کرنا عاصمہ کا حصہ تھا‘۔
اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال کو قومی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کا انتقال قومی نقصان ہے بلکہ وکلاء برادری کا بھی نقصان ہے اور یہ خلا جلد پورا نہیں ہوسکتا۔
پاکستان سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی طفر نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر پاکستان کی آواز تھیں اور عوام کے بنیادی حقوق کے لیے ان کی جدوجہد بڑا احسان جسے ہم کبھی نہیں بھول سکتے۔