پاکستان
Time 11 فروری ، 2018

میرے بغیر ہونے والے پارٹی اجلاس چیلنج ہوسکتے ہیں، فاروق ستار

فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ میرے بغیر ہونے والے اجلاس چیلنج ہوسکتے ہیں۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی جانب سے سینیٹ امیدواروں کے ٹکٹ جاری کرنے پر فاروق ستار نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ 

الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھے اطلاع دیئے بغیر پارٹی کی میٹنگ بلائی گئی تاہم میں ان تمام اجلاسوں کی تفصیلات طلب کرسکتا ہوں اور پارٹی آئین کی شق 7 سی سے خالد مقبول کو محدود کرسکتا ہوں۔

فاروق ستار نے کہا کہ کاغذات نامزدگی منظور کرنے پر مجھے تحفظات ہیں، پارٹی آئین کے تحت مجھے یہ پوچھنے کا اختیار ہے، ریٹرنگ افسر سے پوچھا کہ سربراہ کا خط کہاں ہے۔

خیال رہے کہ خالد مقبول صدیقی کی جانب سے جاری کردہ ٹکٹس پر الیکشن کمیشن نے رابطہ کمیٹی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے۔

ایم کیو ایم پاکستان میں تنظیمی بحران کی وجہ

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سینیٹ امیدوار کے طور پر سامنے آنے پر پارٹی میں اختلافات نے سر اٹھایا جو بحران کی صورت میں تبدیل ہوگیا۔

رابطہ کمیٹی نے 6 فروری کو اجلاس بلاکر کامران ٹیسوری کی نہ صرف 6 ماہ کے لیے رکنیت معطل کی بلکہ انہیں رابطہ کمیٹی سے بھی خارج کیا جس کے بعد فاروق ستار نے اجلاس کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اجلاس میں شریک رہنماؤں کی رکنیت کچھ دیر کے لیے معطل کی۔

رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی کے مطابق روایات، اصولوں اور طریقہ کار کے تحت رابطہ کمیٹی نے ترتیب وار 6 امیدواروں کے نام سینیٹ کی نشستوں کے لیے تجویز کیے تھے۔

جن میں ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل، فروغ نسیم، امین الحق، شبیر قائم خامی، عامر خان اور کامران ٹیسوری شامل تھے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی خواہش تھی کہ ہم دو ساتھیوں کی قربانیاں دے کر ہر حالت میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا امیدوار بنائیں۔

مزید خبریں :