21 دسمبر ، 2011
میمو حقیقت ہے، آرمی چیف موٴقف پر قائم
اسلام آباد…میمو کیس میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سپریم کورٹ میں جواب الجواب میں اصرار کیاہے کہ میمو ایک حقیقت ہے جس سے پاک فوج کا مورال پست کرنے کی کوشش کی گئی۔ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف ، اسحاق ڈار اور غوث علی شاہ نے بھی جواب الجواب داخل کرا دیئے ہیں۔اٹارنی جنرل مولوی انوارالحق نے میڈیا کو بتایا کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق میمو کیس میں اپنا جواب الجواب داخل کرا دیا ہے۔ آرمی چیف نے پرانا موقف اختیار کرتے ہوئے بیان حلفی میں کہا کہ ان کے بیان کردہ حقائق درست ہیں ایسی کوئی بات نہیں چھپائی گئی جو ان کے علم میں ہے، آرمی چیف نے کہا کہ ان کے خیال میں میمو قومی سلامتی کا مسئلہ ہے ، فوج کا حوصلہ پست کرنے کی کوشش کی گئی تاہم پاک فوج کا حوصلہ بلند ہے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا بیان حلفی اور جواب الجواب ابھی موصول نہیں ہوا، وہ ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ اس حوالے سے رابطے میں ہیں ، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اپنے جواب الجواب میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنی درخواست میں استدعا نہیں کہ پارلیمنٹ یا انتظامیہ کو میمو گیٹ کی تفتیش سے روک دیا جائے اور نہ عدالت نے بھی اپنے حکم میں ایسا کیا۔ پارلیمنٹ اور انتظامیہ بھی عدالت کو اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے سے نہیں روک سکتی ،آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت ان کی درخواست قابل سماعت ہے ۔