شارع فیصل پر پولیس مقابلے کے دوران نوجوان مقصود کی ہلاکت کا مقدمہ درج

کراچی کے علاقے شارع فیصل پر پولیس مقابلے کے دوران بے گناہ نوجوان مقصود کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

کراچی کے ضلع شرقی میں تھانہ شارع فیصل میں مقتول مقصود کے والد شیر محمد کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 91/2018 درج کی گئی ہے۔

20 جنوری کو پیش آنے والے اس واقعے میں پولیس اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 20 جنوری علی الصبح پولیس کے مطابق شارع فیصل پر گشت پر موجود اہلکاروں نے مشتبہ گاڑی کو روکا تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے بعد پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں چار ملزمان زخمی ہوگئے۔

پولیس کے ابتدائی بیان میں بتایا گیا تھا کہ زخمی ملزمان کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے ایک ملزم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جس کی شناخت مقصود کے نام سے ہوئی جب کہ دیگر زخمی ملزمان میں رؤف، بابر اور علی شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان شارع فیصل پر شہریوں سےلوٹ مار کرتے تھے اور ایئر پورٹ سے واپس آنے والوں کو ہدف بناتے تھے جب کہ انہوں نے گزشتہ شب ہی ایئر پورٹ سے آنے والے شہری کو لوٹا تھا۔

بعد ازاں پولیس نے تمام تفصیلات بتانے کے بعد اپنا مؤقف تبدیل کرلیا تھا اور کہا تھا مقابلے کے دوران فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا ہے جب کہ مقابلے دوران 2 ملزمان گرفتار کیے گئے جن میں علی اور بابر شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ جاں بحق شخص مقصود رکشے میں سوار تھا اور رکشہ ڈرائیور عبدالرؤف فائرنگ سے زخمی ہوا۔

اس کے بعد جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا تھا کہ ایک گینگ ایئرپورٹ سے آنے والے لوگوں کو لوٹتا تھا جسے پولیس نے روکا تو اسی گینگ نے رکشے پر فائرنگ کی جس سے ایک شہری جاں بحق ہوگیا۔

اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ شہری ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا اور پولیس نے مقابلے میں دو زخمی ڈاکوؤں کو گرفتار کیا، پولیس نے اچھا کام کیا۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اگر لواحقین کو شک ہے کہ پولیس کی غلطی ہے تو اس معاملے کی ضرور تحقیقات کرائیں گے۔

مزید خبریں :