نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل کی ویڈیو پولیس مقدمے کا حصہ بن گئی

شاہ لطیف ٹاؤن میں نقیب اللہ محسود سمیت 4 افراد کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کی ویڈیو فوٹیج پولیس نے حاصل کرلی ہے جسے مقدمے کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

جیو اور جنگ گروپ کو موصول ہونے والی اس خصوصی فوٹیج میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار احمد، گزشتہ روز گرفتار ڈی ایس پی قمر احمد اور دیگر پولیس افسران و اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیس کی تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کے مطابق 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن میں ہونے والے پولیس مقابلے کی لگ بھگ 5 منٹ 26 سیکنڈ کی اس ویڈیو نے تمام معاملہ کھول کر رکھ دیا ہے۔

فوٹیج میں جائے وقوعہ کے ہر منظر کو کور کیا گیا ہے تاہم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ وہ مقابلے کے وقت جائے وقوع پر موجود نہیں تھے لیکن اس فوٹیج میں راؤ انوار احمد مقابلے کے دوران بکتر بند گاڑی سے اترتے ہوئے دکھائی دیے۔

یہی نہیں گذشتہ روز گرفتار کیے گئے ڈی ایس پی قمر احمد بھی موقع پر موجود ہیں۔

پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے اس فوٹیج کو مقدمے کی کیس فائل کا حصہ بنایا ہے جس کے مطابق اس فوٹیج میں شامل کچھ ایسے نئے چہرے بھی ہیں جنہیں پولیس تفتیش میں شامل کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس دوران میڈیا کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں جب کہ متعدد میڈیا نمائندوں کو طلب کر کے ان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔