21 فروری ، 2018
مسلم لیگ (ن) نے انتخابی اصلاحات کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انصاف کے بنیادی اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی قیادت کسی عہدے یا منصب کی محتاج نہیں ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ترجمان نے بھی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو انصاف کے بنیادی تقاضوں کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری تاریخ میں اس فیصلے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت سے اس کا سربراہ چننے کا جمہوری حق چھین لیا گیا ہے، اس فیصلے سے پاکستان میں جمہوری اقدار کو بہت نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے جنرل ایوب خان اور جنرل پرویز مشرف کا آمرانہ اور جمہوریت کش کالا قانون بحال ہو گیا ہے۔
ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ 1973 کے آئین کی خالق پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قانون کو ختم کر دیا گیا ہے، ماضی میں بھی ایسے متنازع فیصلوں سے سیاسی جماعتوں سے ان کی قیادت چھیننے کی کوشش کی جاتی رہی ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہوئی۔
مسلم لیگ (ن) کے ترجمان نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت کسی عہدے یا منصب کی محتاج نہیں ہیں، نوازشریف کروڑوں عوام کی جمہوری امنگوں کے حقیقی ترجمان بن چکے ہیں اور نواز شریف کسی فرد کا نہیں بلکہ ایک نظریے، فلسفے اور تحریک کا نام ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی رہبری اور قیادت میں آئین قانون اور جمہور کی حکمرانی کی جدوجہد جاری رکھے گی۔
مریم نواز نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ نوازشریف آپ جیت گئے ہیں، انصاف کے اعلی ترین ادارے آپ کے خلاف فیصلے نہیں بلکہ آپ کی سچائی کی گواہی اور موقف کے حق میں ثبوت پیش کر رہے ہیں۔
اس طرح کے فیصلوں سے نواز شریف مائنس نہیں ہوں گے، طلال چوہدری
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے نااہل شخص کی پارٹی صدارت کے معاملے پر سنائے جانے والے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ کا نام ہی مسلم لیگ نواز ہے اور وہ ایک مقبول لیڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیدھی طرح کہا جائے کہ نواز لیگ کو انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیں گے کیوں کہ نواز شریف کو ہرانے کے لئے سیاسی طریقے کامیاب نہیں ہو پا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اہم ادارہ پارلیمنٹ ہے، پارلیمنٹ آئین بناتی ہے وہ جو چاہے تبدیلی کر سکتی ہے، لیکن اگر پاکستان میں نیا سسٹم لانا ہے تو الگ بات ہے۔
طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فیصلے نواز شریف کو نقصان نہیں دے رہے بلکہ ان کے بیانیے کو بڑھا رہے ہیں اور اس طرح نواز شریف مائنس نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جس کو نواز شریف چاہیں گے وہ ہی ایم این اے، ایم پی اے اور سینیٹر بنے گا۔
ایک کمزور فیصلے کے دفاع میں تمام فیصلے آ رہے ہیں، مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے اپنے رد عمل میں کہا کہ انہیں توقع تھی کہ ایسا ہی فیصلہ آئے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک کمزور فیصلے کے دفاع میں تمام فیصلے آ رہے ہیں، ن لیگ کے تمام فیصلے نواز شریف ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، سینیٹ الیکشن ملتوی ہونا کسی کےمفاد میں نہیں ہیں۔
’نواز شریف کی رہنمائی میں ملک کی خدمت کیلیے کسی عدالتی فیصلے کی ضرورت نہیں ہے‘
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائد اور رہبر ہے اور ان کی رہنمائی میں ملک کی خدمت کرنے کے لیے کسی عدالتی فیصلے کی ضرورت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، سیاسی طور پر عوام کی ہمدردی کو آمریت کے فیصلوں سے نا پہلے روکا جا سکا تھا اور نا اب روکا جا سکے گا۔
صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اسی لائن پر چلے گی جس کا فیصلہ نواز شریف کریں گے اور اس قسم کے معاملات سے حمایت میں اضافہ ہوتا ہے۔
پارٹی ٹکٹ کے حوالے سے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کے فیصلے نواز شریف کرے گا، پارٹی میں رہنے کے لیے پارٹی قائد کے فیصلے کو تسلیم کرنا پڑے گا۔
جو دل میں بس رہا ہے حکومت اسی کی ہے، خواجہ سعد رفیق
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردعمل میں کہا ہے کہ نااہلیاں، جلاوطنیاں، دھمکیاں، الزامات، سازشیں اور مقدمات سیاست کا دھارا بدل سکی ہیں نہ بدل سکیں گی۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ جو دل میں بس رہا ہے حکومت اسی کی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات 2017 کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل شخص کسی پارٹی کا صدر نہیں بن سکتا۔