Time 23 فروری ، 2018
پاکستان

احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور نیب آمنے سامنے آگئے


لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( ایل ڈی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور بیوروکریسی میں ہلچل دیکھی جارہی ہے۔

قومی احتساب بیورو کی جانب سے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا جب کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی اور صوبے کے سول آفیسرز نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے مذمتی قرارداد منظور کرلی۔ 

صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران احد چیمہ کی ترقی پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے علامتی واک آؤٹ کیا جب کہ اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا کہ احد چیمہ کو جیل سے گریڈ 19 سے 20 میں ترقی دے دی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے جسے رشوت کے طور پر ترقی دی گئی جب کہ حکمرانوں کو ڈر ہے کہ احد چیمہ ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جائے گا۔

پیپلز پارٹی کی رکن فائزہ ملک نے کہا کہ احد چیمہ وزیراعلیٰ کا صرف فرنٹ مین نہیں، نیب شہباز شریف کو بھی فوری گرفتار کرے جب کہ رکن اسمبلی سردار شہاب الدین کا کہنا تھا کہ ابھی تو عابد باکسر کی کہانی بھی کھلنے والی ہے اور ڈاکٹر توقیر کی بھی باری آنے والی ہے۔

دوسری جانب احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر پنجاب کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا، سیکریٹریٹ ذرائع کے مطابق سول آفیسرز نے احد چیمہ کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اس لئے احد چیمہ کی گرفتاری ہی کابینہ اجلاس کا ایجنڈا ہے۔

سول آفیسرز کا اجلاس

پنجاب سول آفیسرز کا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری عمر رسول کی زیرصدارت جی او آر میں ہوا جس میں 200 سے زائد افسران نے شرکت کی، اس موقع پر احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔

سول آفیسرز نے مؤقف اختیار کیا کہ احد چیمہ کی گرفتاری پر قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور اس گرفتاری کے بعد سینئرز افسران کے لئے ان حالات میں کام کرنا دشوار ہوگیا ہے۔

سول افسران نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے مطالبہ کیا کہ احد چیمہ کی گرفتاری پر ازخود نوٹس لیا جائے۔

ادھر گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب کارروائی ضرور کرے لیکن اس سے قبل قانونی تقاضے پورے کرے اور لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھے۔

پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے جیو نیوز کے پروگرام 'جیو پاکستان' میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ ایک بہترین افسر ہیں اگر نیب کی جانب سے چیف سیکرٹری کو لکھ کر بھیج دیا جاتا تو وہ خود پیش ہوجاتے، کوئی ایسا افسر ہوتا جس پر پہلے بھی کوئی سوال اٹھتا تو ہمیں کوئی ایشو نہ ہوتا، ان کی گرفتاری سے روز مرہ کا کام متاثر ہورہا ہے۔ 

احد چیمہ کی گرفتاری:

نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا۔

نیب حکام کی جانب سے اگلے ہی روز احد چیمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جس پر عدالت نے انہیں 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کردیا۔

مزید خبریں :