24 فروری ، 2018
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی ونگ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاونڈیشن کے دفتر پر چھاپے اور ریکارڈ سیل کرنے کی اجازت طلب کر لی۔
ایف آئی اے کی جانب سے کی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسے کے کے ایف فنڈز سے 6 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے سرچ وارنٹس جاری کیے جائیں۔
ایف آئی اے کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ کے کے ایف کا ریکارڈ سیل کرنے کی اجازت بھی دی جائے، معصوم لوگوں سے بھتہ، تاوان لے کر رقم کے کے ایف فنڈز میں جمع کروائی گئی اور پھر اس رقم کو منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا گیا۔
درخواست میں یہ مؤقف بھی اپنایا گیا کہ بیرون ملک بھیجی گئی رقم دہشتگردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں استعمال ہوئی۔
علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے موجودہ اور سابقہ رہنماوں کو اسلام آباد طلب کرلیا گیا ہے جن میں ڈاکٹر فاروق ستار، کنور نوید جمیل، علی رضا عابدی، ڈاکٹر ارشد وہرہ، عادل صدیقی،عبدالحسیب، سید انور رضا، افتخارعالم، معین عامر پیرزادہ، شیراز وحید، عدنان احمد، صفیان یوسف، شیخ صلاح الدین، محمد عبدالرؤف، محبوب عالم، احمد علی اور ساجد احمد شامل ہیں۔
تحقیقات کے لیے تمام افراد کو 27 فروری سے 7 مارچ کے دوران طلب کیا گیا ہے۔