ایگزیکٹ اسکینڈل: ایف آئی اے نے شعیب شیخ کو گرفتار کرلیا


کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بدنام زمانہ ایگزیکٹ اسکینڈل کیس میں ملزم شعیب شیخ کی حفاظی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد ایف آئی اے نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ایگزیکٹ اسکینڈل میں سیشن کورٹ کے شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ایگزیکٹ اسکینڈل منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے شعیب شیخ کی بریت کے خلاف اور مقدمہ دوبارہ ٹرائل کورٹ سماعت کے لیے بھیجنے کی اپیل کی سماعت کی۔

عدالت نے ایف آئی اے کی اپیل منظور  کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزم شعیب شیخ اور دیگر کے خلاف سیشن کورٹ میں دوبارہ ٹرائل چلایا جائے اور ملزم شعیب شیخ تین مارچ کو عدالت میں پیش ہوں۔

ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا حکم

عدالت نے اپنے فیصلے میں سیشن کورٹ کو ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے اور مقدمے کا فیصلہ 3 ماہ میں سنانے کا بھی حکم دیا ہے۔

کیس کے دیگر ملزمان میں میں چندا ایکسچینج کے محمد یونس اور جنید شامل ہیں، ملزمان نے 116 چیک کے ذریعے 17 کروڑ روپے حوالے کیے۔

عدالت سے اپیل منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ملزم شعیب شیخ کو گھیرے میں لے لیا۔

شعیب شیخ سندھ ہائی کورٹ سے گرفتار

عدالت کی جانب سے ایف آئی اے کی اپیل کی منظوری کے بعد ایف آئی اے حکام شعیب شیخ کی گرفتاری کے لیے متحرک ہوگئے تھے اور ان کا مؤقف تھا کہ ملزم شعیب شیخ ضمانت پر نہیں اس لیے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

اس دوران ملزم شعیب شیخ کے وکلا نے کہا کہ عدالت نے گرفتاری کا کوئی حکم نہیں دیا تاہم ملزم شعیب شیخ اپنے وکلا کی مدد سے گرفتاری سے بچنے کے لیے واپس عدالت میں چلے گئے۔

بعد ازاں شعیب شیخ کے وکلا نے عدالت سے ملزم کی تین دن کے لیے حفاظتی ضمانت کی استدعا کی تاکہ وہ ایف آئی اے کی گرفتاری سے بچ سکیں لیکن درخواست مسترد کردی گئی۔

اس درخواست کی سماعت کے لیے جسٹس نعت اللہ پھلپھوٹو پر مشتمل ایک رکنی بینچ تشکیل دیا گیا تھا جنہوں نے سماعت کے بعد حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو عدالتی وقت ختم ہونے پر ہائی کورٹ سے روانہ ہوگئے تاہم ملزم شعیب شیخ گرفتاری سے بچنے کے لیے بدستور احاطہ عدالت تھے تاہم جب ان کے وکلاء نے انہیں سمجھایا کہ قانون کے مطابق ان کے پاس ایف آئی اے کو گرفتاری دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تو وہ باہر آئے اور ایف آئی اے اہلکار انہیں گاڑی میں بٹھاکر لے گئے۔

شعیب شیخ کی گرفتاری پر ایف آئی اے کا ردعمل

ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ امیر شیخ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل میں گرفتار ملزم کے حوالے سے کہا ہے کہ شعیب شیخ کی گرفتاری عدالتی فیصلے کے مطابق کی گئی اور شعیب شیخ سے متعلق کیس میں تمام کارروائی قانون کے مطابق کی جائے گی۔

امیر شیخ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے سینئروکلا کی خدمات حاصل کرلی ہیں اور شعیب شیخ سے متعلق تحریری فیصلہ آنے کے بعد کیس آگے بڑھایا جائے گا اور ملزم سے مزید تفتیش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں جعلی ڈگری کا کاروبار کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ کا انکشاف 18 مئی 2015 کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے کیا۔

ایگزکٹ کا جعلی ڈگریوں کا اسکینڈل دنیا بھر میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنا کیونکہ ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں، پیسے چھاپنے اور لوگوں کو بلیک میل کرنے کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا چکی تھی۔

مزید خبریں :