’عمران خان کے بنی گالہ کے گھر کا این او سی جعلی قرار‘


سابق سیکریٹری یو سی بارہ کہو محمد عمر نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بنی گالہ کے گھر کے این او سی کو جعلی قرار دیدیا۔

بنی گالا میں تجاوزات کے خلاف کیس میں اپنا تحریری بیان سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا ہے، محمد عمر کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا کہ میں 2003ء میں یو سی بارہ کہومیں سیکرٹری تعینات تھا اور بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کی تعمیر کے حوالے سے درخواست پرمزید کارروائی کیلئے بنی گالہ کا نقشہ طلب کیا گیا تھا، عمران خان کی جانب سے نقشہ فراہم نہیں کیا گیا جس کے بعد مزید کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

محمد عمر نے مزید بتایا کہ اس وقت یونین کونسل کے دفترمیں کمپیوٹرکی سہولت ہی موجود نہیں تھی اور تمام دفتری امور ہاتھ سے ہی نمٹائے جاتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی بنی گالہ کے گھرکے نقشے اوراین او سی سے متعلق اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ یونین کونسل نے عمران خان کے گھرکی تعمیر کے لیے این او سی جاری نہیں کیا اور عدالت کو فراہم کی گئی دستاویز پرتحریربھی یونین کونسل کی نہیں ہے۔

مریم نواز کا ردعمل

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے عمران خان کے بنی گالہ کے گھر کے این او سی کو جعلی قرار دینے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی بات یاد آگئی جنہوں نے کہا تھا کہ عمران کو صادق اور امین قرار دینے والے ججوں کو سلیوٹ کرتا ہوں۔

تحریک انصاف نے بیان کو جھوٹ کا پلندا قرار دیدیا

تحریک انصاف شمالی پنجاب کے صدر عامر کیانی نے اپنے ویڈیو بیان میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور سیکریٹری بارہ کہو یو سی کے بیانات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا۔

عامر کیانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ عمران خان کی رہائشگاہ سے متعلق چھوڑا گیا نیا شوشہ بے بنیاد ہے، زمین کی خریداری سے گھر کی تعمیر تک ہر کام مکمل طور پر قانون کے دائرے میں رہ کر کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گھر کی تعمیر کے لئے اجازت درکار نہیں تھی لیکن عمران خان نے تحریری اجازت حاصل کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد میں اور میرے والد نے بارہ کہو یونین کونسل کے دفتر سے اجازت نامہ حاصل کیا۔

عامر کیانی نے کہا کہ ذاتی طور پر یونین کونسل کے دفتر گیا اور مطلوبہ دستاویز حاصل کئے اور اس حوالے سے اگر عدالت نے بلوایا تو سچ پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کچھ نہیں ملا تو اس قسم کی شرارتیں کی جارہی ہیں لیکن سیاسی شعبدے بازی کے خواہشمند عناصر کو پہلے بھی عدالت عظمیٰ میں شرمندگی اٹھانا پڑی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا تھا اور اب بھی عمران خان سرخرو اور شرپسند شرمندہ ہوں گے۔

بنی گالہ اراضی کیس

خیال رہے کہ اسلام آباد کی کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مئی 2017 میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں بنی گالہ کی 122 عمارتوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا جس میں عمران خان کی رہائشگاہ بھی شامل تھی۔

سی ڈی اے نے اپنی رپورٹ میں عمران خان کے بنی گالہ کے گھر کی تعمیر کو خلاف قانون قرار دیا تھا۔

رواں ماہ 13 فروری کو سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیس کے دوران عمران خان کی رہائشگاہ کی تعمیرات کے کاغذات طلب کیے تھے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے خبردار کیا تھا کہ اگر بنی گالہ میں ہونے والی تعمیرات سی ڈی اے کے قوانین کے مطابق نہ ہوئیں تو انہیں گر ا دیا جائے گا۔

مزید خبریں :