11 مارچ ، 2018
نیو سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت میں 24 فروری کو لگنے والی آگ کی تحقیقاتی کرنے والی کمیٹی نے تفتیش میں اہم سوالات اٹھا دئیے ہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی کے سیکریٹری کی جانب سے صوبائی سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن کو لکھے گئے خط میں اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیو سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت کی سیکیورٹی، سی سی ٹی وی کیمروں، کنٹرول روم اور آگ بجھانے کے نظام کی ذمہ داری محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی ہے۔
خط میں پوچھا گیا ہے کہ خود صوبائی سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن کا دفتر جس منزل پر ہے اس کے کیمرے بھی کام نہیں کر رہے تھے اور سی سی ٹی وی کنٹرول روم اور واچ ٹاورز پر کوئی اہلکار موجود نہیں تھا۔
خط میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے کتنے سیکیورٹی گارڈز ہیں اور کہاں تعینات ہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی نے استفسار کیا ہے کہ عمارت میں لگائے گئے دھویں اور آگ کی نشاندہی کرنے والے آلات نے کام کیوں نہیں کیا اور آگ بجھانے والے آلات کیوں فعال نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق سندھ سیکریٹریٹ میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مرمت کے لئے ہر سال ایک کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود بیشتر سی سی ٹی وی کیمرے خراب پڑے ہیں جس کی نشاندہی چند ہفتے قبل جیو نیوز پر چلائی گئی ایک رپورٹ میں بھی کی گئی تھی۔