14 مارچ ، 2018
اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے شیری رحمان کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا جب کہ تحریک انصاف نے ان کی نامزدگی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کے حمایت یافتہ صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کامیاب ہوئے جب کہ پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔
سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد اب بڑی جماعتوں نے اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔
پیپلزپارٹی نے شیری رحمان کو ایوانِ بالا میں اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا جس کی تصدیق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے پاس 21 ووٹ اور تحریک انصاف کے پاس 12 ووٹ ہیں، جس کے پاس اکثریت ہوگی وہ اپنا اپوزیشن لیڈر لے آئے گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی شیری رحمان کو قائد حزب اختلاف نامزد کرکے ایک اور تاریخ رقم کر رہی ہے، شیری رحمان سینیٹ میں اپوزیشن کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی، ہم پیپلز پارٹی والے ہی ہیں جو تاریخ رقم کیا کرتے ہیں۔
فاٹا کے 6 سینیٹرز نے بھی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے شیری رحمان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی دوڑکے معاملے پر تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی آمنے سامنے آگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے قائد حزب اختلاف کی نامزدگی پر تحریک انصاف کو تحفظات ہیں اور اس نے شیری رحمان کے مقابلے میں اپنا امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی قیادت نےعمران خان کو باضابطہ طور پراپنے امیدوار کی نامزدگی کا مشورہ دے دیا ہے۔
واضح رہےکہ سینیٹ میں اس سے قبل قائد حزب اختلاف پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن تھے جب کہ نامزد اپوزیشن لیڈر شیری رحمان امریکا میں پاکستان کی سفیر بھی رہ چکی ہیں۔