30 مارچ ، 2018
فیصل آباد کی گولڈ میڈلسٹ 20 سالہ طالبہ کے زیادتی کے بعد قتل کے خلاف گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) میں احتجاج کیا گیا جبکہ پولیس تاحال ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔
مظاہرے کے دوران طالب علموں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تاہم پولیس نے انہیں احتجاج کرنے سے روک دیا۔
انگریزی کی گولڈ میڈلسٹ طالبہ عابدہ کو 25 مارچ کو اغواء کیا گیا تھا، اس کی لاش چار دن بعد ڈجکوٹ سے ملی تھی۔
اہلخانہ جب بیٹی کی پُراسرار گمشدگی کی شکایت لے کر تھانے پہنچے تو پولیس انہیں خود ڈھونڈنے کا مشورہ دے کر لوٹاتے رہے۔
یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہا جب بدھ 28 مارچ کو بدقسمت طالبہ کی لاش ڈچ کوٹ سے مل گئی۔
طالبہ کی گمشدگی کی درخواست تین روز تک ٹالنے پر ایس ایچ او گلبرگ تھانہ کو معطل کردیا گیا ہے۔
طالبہ کے ڈی این اے نمونے لاہور فارنزک لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔
ادھر قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او فیصل آباد سے واقعےکی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔