26 اپریل ، 2018
واشنگٹں: فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کردیں گے۔
تین روزہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد روانگی سے قبل پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی صدر نے کہا کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 12 مئی کو ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر کیا فیصلہ لیں گے تاہم یہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ امریکی صدر معاہدے کو کوڑے میں ڈال کر سیاسی خدشات کو دور کریں گے۔
ایمانیول میکرون نے کہا کہ اوول آفس میں امریکی ہم منصب سے ہونی والی پرائیوٹ ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ جوہری معاہدے پر تنقید کرتے رہے، اور اسے تاریخ کا بدترین معاہدہ اور نہ جانے کیا کیا کہتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کو بتایا کہ جوہری معاہدے کے خاتمے سے نیا پنڈورا باکس کھل جائے گا اور میرے خیال میں ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں چاہتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز دونوں صدور نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم بہت بڑا کچھ کرنے جارہے ہیں اور شاید یہ ایران سے معاہدہ بھی ہوسکتا ہے تاہم کوئی بھی نیا معاہدہ مضبوط بنیاد پر ہوگا۔
دوسری جانب ایران نے دھمکی دی تھی کہ اگر امریکا نے معاہدہ منسوخ کیا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے جب کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کہہ چکے ہیں کہ اگر امریکا معاہدے سے پھرا تو ایران یورینئم افزودگی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے میں امریکا سمیت چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ اور یورپی یونین حصہ تھے اور امریکی صدر کو 12 مئی کو معاہدے کی تجدید کرنا ہے۔