دنیائے فٹبال میں مسلم فٹبالرز کا راج

پاؤل پوگبا، میسوت اوزل، زین الدین ذیدان، فرینک ریبری، نکولس انیلکا سمیت کئی کھلاڑیوں نے فٹبال کی دنیا پر حکمرانی کی۔

نائن الیون کے بعد دہشت گردی کےخلاف عالمی جنگ شروع ہوئی تو مغربی ذرائع ابلاغ نے منفی پروپیگنڈے کا رخ مسلمانوں کی جانب پھیر دیا۔جس کے بعد ہر مسلمان کو شک نگاہ سے دیکھا جانے لگا۔

دنیا میں کہیں بھی بم دھماکا یا پرتشدد واقعہ ہو اس کا ذمہ دار تصدیق کے بغیر ہی کسی مسلمان کو ٹہرا دیا جاتا ہے لیکن مغربی ممالک میں مسلمان مخالف جذبات کے باوجود دنیائے فٹبال میں مسلمان فٹبالرز کا راج جاری ہے۔

محمد صلاح، پاؤل پوگبا، سید ومانے، میسوت اوزل، کریم بنزیما، زین الدین ذیدان، فرینک ریبری، ایڈن زیکو، یحییٰ اور کولوطورے، ریاض مہریز، نکولس انیلکا سمیت دیگر مسلم کھلاڑی فٹبال کی دنیا میں حکمرانی کررہے ہیں بلکہ مداحوں کے دل و دماغ پر بھی چھائے ہوئے ہیں۔

یہ مسلمان کھلاڑی کھیلوں کے میدان میں پوری دنیا کے سامنے ببانگ دہل اپنے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، اپنی جیت کا جشن اللہ کے حضور سجدے میں گرجاتے ہیں اور آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے نظر آتے ہیں۔

محمد علی عمار

پہلے مسلمان فٹبالر نعیم (محمد علی عمار) جب 1992 پریمیئر لیگ کا آغاز ہوا ہے اس وقت لیگ میں صرف ایک مسلمان فٹبالر ٹوٹنہم کے مڈ فیلڈر نعیم (محمد علی عمار )تھا اور اب 26 برس گزرنے کے بعد دنیائے فٹبال میں 40 سے زائد مسلم فٹبالرز اپنی پرفارمنس کی بدولت تہلکہ مچارہے ہیں۔

اسپین سے تعلق رکھنے والے نعیم کا اصل نام محمد علی عمار تھا لیکن وہ نعیم کے نام سے مشہور ہیں۔ نعیم پانچ برس تک انگلش پریمیئر لیگ کے کلب ٹوٹہنم ہاٹ اسپر سے وابستہ رہے۔

ان کی وجہ شہرت 1993 اے ایف کپ کے کوارٹر فائنل میں مانچسٹر سٹی کے خلاف ہیٹ ٹرک تھی جس میں انہوں نے عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹوٹنہم کو مانچسٹر سٹی کے خلاف 2-4 سےکامیابی دلائی تھی۔ مانچسٹر سٹی کی اس ناکامی پر اسٹیڈیم میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی تھی۔

انہوں نے 144 میچز کھیلتے ہوئے 18 گول کئے جبکہ ہسپانوی لیگ کے کلب ریال زارا گوازکی نمائندگی کرتے ہوئے 123 میچز میں 5 گول کئے۔ انہوں نے ٹوٹہنم ہاٹ اسپرکو ایف اے کپ اور بارسلونا کو کوپا ڈیل رے چیمپئن جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

محمد صلاح

گول مشین کے نام سے مشہور مصر کے محمد صلاح نے فٹبال کے کلچر کو بدل کر رکھ دیا۔ 25 سالہ محمد صلاح گزشتہ سیزن میں انگلش کلب لیور پول سے وابستہ ہوئے اور 2017-18 انگلش پریمیئر لیگ کے بہترین فٹبالر کا ایوارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔ بہترین فٹبالرز میں ان کا مقابلہ مانچسٹر سٹی کے کھلاڑی کیون ڈی ابرائن اور ٹوٹنہم ہاٹسپر کے ہیری کین سے تھا لیکن انہوں نے دونوں کھلاڑیوں کو پچھاڑ دیا۔

برطانوی فٹبال کلب لیور پول کے کھلاڑی محمد صلاح نے شاندار پرفارمنس سے ساری دنیا کی توجہ اپنی جانب مرکوز کروالی ہے اور مداحوں کو بھی اپنا گرویدہ بنالیا ہے۔ ان کے عمدہ کھیل سے متاثر ہوکر مداح مسلمان ہونے کو تیار ہیں۔ ان کی مسلسل عمدہ کارکردگی کی وجہ سے ان کو ’’گول مشین ‘‘ کا خطاب دیا جارہا ہے۔ گول مشین یعنی محمد صلاح رواں سیزن میں اب تک مجموعی طور پر 43 گول داغ چکے ہیں جبکہ لیور پول کی جانب سے 33 میچز میں 31گول کرتے ہوئے ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔

وہ اپنی فتح کا جشن میدان میں سجدے کرکے مناتے ہیں۔ واضح رہے کہ محمد صلاح کی شاندار پروفارمنس کی بدولت ہی مصر 2018 فیفا ورلڈ کپ میں پہنچا اور روس میں جولائی میں ہونے والے فٹبال ٹرافی کی عالمی جنگ میں مصر کی ٹیم پہلی بار میگا ایونٹ میں شرکت کرے گی۔

پاؤل پوگبا

مانچسٹر یوناٹیڈ کے سینٹرل مڈ فیلڈر پاؤل پوگباکا شمار دنیا کے مہنگے ترین فٹبالرز میں ہوتا ہے۔25 سالہ گنی نژاد فرانسیسی فٹبالر نے اپنی والدہ سے متاثر ہوکر اسلام قبول کیا۔

انہوں نے 2011 میں مانچسٹر یونائٹیڈ سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا بعدازاں وہ اطالوی کلب یوونٹس فٹبال کلب کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹیم کو مسلسل چار بار اطالوی سیریز اے، دو بار کوپا اٹالین کپ اور دو بار سپر کوپا اٹالین ٹائٹلز جتوایا۔

اس دوران انہوں نے اپنے کھیل میں نکھار پیدا کیا اور دنیا کے سب زیادہ پرومسنگ ینگ پلیئر بن گئے۔ 2013 میں انہوں نے گولڈن بوائے اور 2014 میں براوو ایوارڈ حاصل کیے۔ ان کا نام یوونٹس کو 2015 یوئیفا چیمپئنز لیگ کے فائنل میں رسائی دلانے پر 2015 میں یوئیفا ٹیم آف دی آئیر میں نامزد کیا گیا تھا۔

پانچ برس بعد انہوں نے دوبارہ مانچسٹر یونائٹیڈ جوائن کی۔ اس کے باوجود وہ ورلڈ ریکارڈ ٹرانسفر فری £89.3 ملین میں خریدا گیا تھا۔ انہوں نے پہلی بار 2014 فیفا ورلڈ کپ میں کھیلتے ہوئے نائیجیریا کے خلاف پہلا گول کیا ٹورنامنٹ میں عمدہ پرفارمنس پر ان کو بیسٹ ینگ پلیئر ایوارڈ نوازا گیا۔ انہوں نے 2016 یوئیفا یورو کپ میں فرانس کو فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

سیدومانے

محمد صلاح کی طرح ایک اور مسلم کھلاڑی سیدو مانے انگلش کلب لیور پول کی جانب سے کھیل رہے ہیں اور ٹیم کو مسلسل فتوحات سے ہمکنار کروارہے ہیں۔

ان کا شمار انگلش پریمیئر لیگ کے سپر اسٹار پلیئرز میں ہوتا ہے۔ انہوں نے یوئیفا چیمپئنز لیگ کے کوارٹر فائنل میں مانچسٹر سٹی کو آؤٹ کلاس کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور لیور پول کو 10 بعد یوئیفا چیمپئنز لیگ کے ٹاپ فور میں پہنچایا۔ ان کو انگلش پریمیئر لیگ میں تیز ترین ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2015 میں ساؤتھمپٹن کو ایشٹن ویلا کے خلاف 1-6 سے کامیابی دلائی تھی۔

سیدو مانے 2016 میں لیور پول کلب سے وابستہ ہوئے اور تاریخ کے مہنگے ترین افریقی پلیئر بنے۔ وہ ہر میچ سے قبل میدان میں دعا مانگتے ہیں اور گول کرنے کے بعدخوشی کا اظہار میدان میں سجدےکرتے ہوئے کرتے ہیں۔ 26سالہ سیدو مانے 2012 اولمپکس، 2015 اور 2017 افریقن کپ آف نیشنز میں سنیگال ٹیم کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

زین الدین زیڈان

زین الدین زیڈان کا شمار فرانس کے عظیم اور لیجنڈ کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ 45 سالہ الجرائز نژاد مسلم فٹبالر نے فٹبال کے میدان میں فتوحات کے جھنڈے گاڑھنے کے بعد بطور مینجر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں۔

2014 سے وہ ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ میں منیجر کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور ریال میڈرڈ کو لالیگا، سپر کوپا ڈی اسپین، دو باریوئیفا چیمپئنز لیگ، دو باریوئیفا سپرکپ اور دو بار فیفا کلب ورلڈ کپ جیتنےکا اعزاز دلوا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ2017 گلوب اسکورر ایوارڈ اور ورلڈ اسکورر میگزین ورلڈ منیجر آف دی آئیر کا ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔

زین الدین زیڈان کو 2001 میں تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انہوں نے ریال میدرڈ کی جانب سے کھیلتے ہوئے 95 گولز کیے جبکہ قومی ٹیم کی جانب سے 35 گول کئے۔ ان کو 34 سال کی عمر میں فیفا ورلڈ کپ گولڈن بال جیتنے کا اعزاز ہے۔ زیدان دنیا کے معمر ترین فٹبالر ہیں جن کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

خیال رہے کہ زین الدین زیڈان دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے1998 ورلڈ کپ اور 2000یورو کپ جیتے اور دونوں میگا ایونٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

میسوت اوزل

انگلش پریمیئر لیگ میں تہلکہ مچانے والے ایک اور ترک نژاد جرمن مسلم فٹبالر میسوت اوزل کا ہے۔ جرمنی سے تعلق رکھنے والے فٹبالر قومی ٹیم ساتھ ساتھ انگلش فٹبال کلب آرسنل کلب کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس سے قبل وہ ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ،ورڈیر بریمین اور شالکے 04کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں۔

جرمن مڈفیلڈر 2014 فیفاورلڈ کپ جیتنے والی جرمنی کی ٹیم میں شامل تھے۔ انہوں نے ٹیم کو عالمی چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ جرمن فٹبالرکھیل کے میدانوں میں میچ سے قبل قرآنی آیات کی تلاوت کرتے اور اللہ تعالیٰ سےدعا مانگتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ میدان میں جانے سے پہلے قرآن کی تلاوت کرتا ہوں ،اللہ سے دعا مانگتا ہوں اور میرے ساتھی مجھے جانتے ہیں اس لئے وہ اس دوران مجھ تنگ نہیں کرتے ۔ 29سالہ فٹبالر عمرہ کرنے کی سعادت بھی حاصل کرچکے ہیں اور مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں روزے بھی رکھتے ہیں۔

انہوں نے 2010 میں فیفا ورلڈ کپ اور 2016 میں انگلش پریمیئر لیگ اور میں ٹاپ اسسٹ پروائیڈر کے ایوارڈز اپنے نام کئے۔ وہ آرسنل کو تین بار ایف اے کپ، ایف کمیوینٹی شیلڈ ٹائٹلز جتوا چکے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے ریال میڈرڈ کو 2011-12 لالیگا ،2010-11کوپا ڈیل رے، 2012سپر کوپا ڈی اسپونئیل چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

کریم بنزیما

یورپ میں فٹبال کی دنیا میں اپنی کارکردگی کی بنا پر مقام بنانے والوں سے ایک نام فرانس کے کریم بنزیما کا ہے۔ الجزائر نژاد فرانسیسی کھلاڑی کریم بنزیما کا پورا نام کریم مصطفیٰ بنزیما ہے۔ وہ 19 دسمبر 1987 کو لیون، فرانس میں پیدا ہوئے۔

کریم بنزیما ہسپانوی فٹبال لیگ، ریال میڈرڈ کلب کے دوسرے بڑے فٹبالر ہیں۔ وہ رمضان المبارک میں بھی روزے رکھتے ہیں۔ ان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ انتہائی باصلاحیت اسٹرائیکر ہیں جو ’’اسٹرانگ اینڈ پاور فل‘‘اور میچ وننگ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

29سالہ مسلم فٹبالر کریم بنزیما نے ریال میڈرڈ کو 2018 یوئیفا چیمپئنز لیگ کے فیصلہ کن معرکے میں پہنچا دیا۔ انہوں نے سیکنڈ لیگ میں دو گول کرکے ٹیم کو مسلسل تیسری بار میگا ایونٹ کے فائنل میں رسائی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ریال میڈرڈ نے ایگری گیٹ اسکور پر بائرن میونخ کو 3-4 سے شکست سے دوچار کیا۔

کریم بنزیما ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کی جانب سے اب تک 127 میچز میں 266 گولز کرچکے ہیں۔ وہ 2011، 2012 اور 2014 میں فرنچ پلیئر آف دی آئیر کا ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ کریم بنزیما کو چار بارفرنچ لیگ، فرنچ کپ،دو بار سپر کپ، دو بار اسپینش لیگ، دوبار اسپینش کپ، اسپینش سپر کپ، دو بار یوئیفا چیمپئنز لیگ، دو بار یوئیفا سپر کپ، دو فیفا کلب ورلڈ کپ اور یورپین ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔

فرینک ریبری

یورپی دنیا میں دھوم مچانے والے ایک نام فرانس کے سابق فٹبالر فرینک ریبری کا ہے۔ مسلم فٹبالر ریبری جرمن کلب بائرن میونخ کی جانب سے کھیلتے ہیں۔ جب وہ دو سال کے تھے وہ اور ان کے اہلخانہ ایک کار حادثے میں شدید زخمی ہوئے۔ ریبری کے چہرے پر گہرے زخم آئے تھے جس کی وجہ سے ان کے چہرے پر ابھی بھی ٹانکوں کے نشانات موجود ہیں ۔

انہوں نے 2002 میں اسلام قبول کرکے اپنا مسلم نام ’’بلال یوسف محمد‘‘ رکھا۔ انہوں نے2004 میں واحبہ سے شادی کی جن کا تعلق الجزائر سے ہے۔ ریبری کے چار بچے، دوبیٹے سیف الاسلام اور محمد، دو بیٹیاں ہزیا اور شاہنیز ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ ’’مذہب میرا ذاتی معاملہ ہے میرا یقین ہے کہ جب سے میں نے اسلام قبول کیا ہے میں بہت مضبوط بن گیا ہوں، میں ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط ہوگیا ہوں۔ ‘‘35سالہ فرینک ریبری بھی عمرے کی سعادت حاصل کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ انہوں نے 2014 میں ٹیم کے ورلڈ کپ میں کوالیفائی نہ کرنے پر انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔

وہ فرانسیسی کلبز یونین اسپورٹیو ڈی بولونگ (یو ایس بولونگ)، اولمپکو الیز، اسٹیڈ بریسٹوئیس، ڈی میٹز فٹبال کلب، ٹرکش کلب گلاٹسٹارے اور فرنچ کلب اولمپکو ڈی مارسیلی کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔ پروفیشنل فٹبالر ریبری کو 2013 فیفا بیلن ڈی اور ایورڈ کے لیے دنیائے فٹبال میں حکمرانی کے والے لائنل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ شارٹ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس میں انہوں نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

وہ پہلے فٹبالر ہیں جس کو تین بار جرمن فٹبالر آف دی ایئر اور فرنچ پلیئر آف دی ایئر ایوارڈز جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ یوئیفا بیسٹ پلیئر کا ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔ 2013 میں دی گارجین نے دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری کی تھی جس میں وہ چوتھے نمبر پر تھے۔

ریاض مہریز

الجزائر کے فٹبالر ریاض مہریز دنیا کے بہترین کھلاڑی میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے جارحانہ پرفارمنس کامظاہرہ کرکےلیسٹر سٹی فٹبال کلب کوپہلی باراانگلش پریمیئر لیگ چیمپئن بنوایا۔ 27سالہ فٹبالر کو رواں سال’’ سپر اسٹار مسلم ان اسپورٹس ‘‘کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

فرانس میں پیدا ہونے والے فٹبالر نے الجزائرکی فٹبال ٹیم سے اپنے انٹرنیشنل کیرئیر کا آغاز کیااور 2014ورلڈ کپ میں پہلی بار الجزائر کی نمائندگی کی۔ وہ لیسٹر سٹی کی طرف سے 150میچز میں 40گو ل کرچکے ہیں۔

انہیں پریمیئر لیگ ٹیم آف دی آئیر، لیسٹر سٹی پلیئر آف دی آیئر ، بی بی سی افریقین فٹبالرآف دی آئیر، الجزائرفٹبا لر آف دی آئیر سمیت کئی ایوارڈ اپنے نام کرچکے ہیں۔

سمیع خدیرا

عالمی چیمپئن جرمنی کے اہم کھلاڑی سمیع خدیرا نے اپنے عمدہ کارکردگی کی بدولت ساری دنیا کوتعریف کرنے پر مجبور کردیا۔ 30سالہ مسلم کھلاڑی 2014 فیفا ورلڈ کپ فاتح ٹیم کا حصہ تھے۔ انہوں نے میزبان برازیل کی ٹیم کو ٹائٹل کی دوڑ سے باہر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور جرمنی کو فائنل میں پہنچایا۔

خیال رہے کہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں برازیل کو 0-7 سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جرمنی کی جانب سے ٹونی کروز اور آندرے شرلے نے دو، دو جبکہ تھامس مولر، میروسلیو کلوزے اور سمیع خدیرا نے ایک، ایک گول کئے۔

وہ ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کو لالیگا،دو بارکوپا ڈیل رے، سپر کوپا ڈی ااسپین، یوئیفا چیمپئنز لیگ، یوئیفا سپر کپ اور فیفا کلب ورلڈکپ جیتواچکے ہیں۔ سمیع خدیرا 2015سے یوونٹس فٹبال کلب سے وابستہ ہیں۔

یحییٰ طورے

یحییٰ طورے کا تعلق افریقی ملک آئیوری کوسٹ سے ہے 33سالہ یحییٰ طورے8سال سے مانچسٹرسٹی کی نمائندگی کررہے ہیں۔یحییٰ طورے نے 44سال بعد مانچسٹر سٹی کوانگلش پریمیئر لیگ پہلی بار چیمپئن بنوایا۔ وہ 226میچز میں 62گول داغ چکےہیں۔

یحییٰ طورے ایک باہمت مسلم فٹبالر ہیں جنہوں نے پریمیئر لیگ کے میچ میں نیوکاسل کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کےبعد شراب کی بوتل لینےسے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ اسلام میں شراب پینا حرام ہے۔ اس کے بعد پریمیئر لیگ کے حکام کی جانب سے مسلم کھلاڑیوں کےلیے ایوارڈ کے ساتھ عرق گلاب اور انار کا جوس پیش کیا جاتا ہے۔

وہ انگلش کلب مانچسٹر سٹی کے علاوہ ہسپانوی کلب بارسلونا، مناکوفٹبال کلب ،یونانی اولمپکوکی نمائندگی کرچکے ہیں ۔انہوں نے 18سال کی عمر میںپروفیشنل فٹبال کھیلنا شرع کیا۔آئیوری کوسٹ کی جانب سے 100سے زیادہ میچز کھیل چکے ہیں۔

وہ 2006،2010 اور2014 فیفا ورلڈ کپ کا حصہ رہ چکے ہیں ۔انہوں نے 2015 میں آئیوری کوسٹ کی قیادت کرتے ہوئے دوسری بار افریقن کپ آف نیشنز جتوایااور افریقن پلیئر آف دی ائیربھی رہے۔

کولوطورے

آئیوری کوسٹ کے سابق کھلاڑی کولوطورے، یحییٰ طورے کے بڑے بھائی ہیں اور انگلش کلب آرسنل، مانچسٹر سٹی، لیور پول اور سیلٹک فٹبال کلبز کی جانب سے کھیل چکے ہیں۔

وہ فٹبال سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد سیلٹک فٹبال کلب میں ٹیکنکل اسسٹنٹ کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ قومی ٹیم کی کوچنگ اسٹاف کے ممبر بھی ہیں۔ کولوطورے آئیوری کوسٹ کی جانب سےسب زیادہ میچز کھیلنے والے دوسرے کھلاڑی ہیں۔ کولوطورے مانچسٹر یونائٹیڈ، لیور پول اور اسکاٹش فٹبال کلب کو چیمپئن بنواچکے ہیں۔

ایڈن زیکو

ایڈن زیکو دنیا کے خطرناک مسلم فٹبالر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ بوسنیا اور ہرزیگووینا کے اسٹرائیکر ایڈن زیکو نے 69 میچز میں مانچسٹر یونائٹیڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے 39 گولز کئے۔ وہ جرمن بنڈس لیگا کلب ولفز برگ کی طرف بھی کھیل چکے ہیں اور 2015 سے اٹلی کی فٹبال کلب روما کی نمائندگی کررہے ہیں۔ وہ دو بار پریمئیر لیگ ٹائٹلز، ایف اے کپ، فٹبال لیگ کپ، ایف اے کمیونٹی شیلڈ جیت چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ایڈن زیکو نے پہلی بار قومی ٹیم کو 2014 ورلڈ کپ میں رسائی حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔وہ 2014 فیفا ورلڈ کپ کوالیفائرز میں ٹاپ اسکورر میں دوسرے نمبر پر تھے۔ وہ کئی زبانیں بولنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ روانی سے چار زبانیں بوسنیا، جمہوریہ چیک، جرمن اور انگلش روانی سے بول سکتے ہیں۔

ان کے علاوہ جن فٹبالرز نے اپنے کھیل سے تہلکہ مچایا ان میں فرانسیسی اسٹرائیکر موسیٰ ڈیمبلے، مالی کےاسٹرائیکر فریڈرک عمر کانوتے،چلیسی کےسینگالی فٹبالر ڈیمبابا، بیلجیئم مڈفیلڈر کے ایڈن ہیزرڈ، جو چیلسی سے کھیلتے ہیں، انگلش کلب نیوکاسل کے سینگالی فٹبالر پالپس ڈیمباسیسے، گھانا کے سلیمان علی یعنی سلی علی منتاری، اسکاٹ لینڈ کے چیلسی سے کھیلنے والے اسلام فیروز، نیوکاسل کے فرانسیسی فٹبالر حاتم بن عرفہ، فرانسیسی کلب لیل کے آئیوری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے سولومن کالو، آرسنل کے فرانسیسی فٹبالر ابودیابی، بارسلونا کے ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے ابراہیم افیلے، ہالینڈ ہی کے رابن وان پرسی، آرسنل کے فرانسیسی فٹبالر بکاری سانا، کرسٹل پیلس کے مراکشی فٹبالر مارونے چماخ، جرمن کلب بورشیا ڈورٹمنڈ سے کھیلنے والے ترکی کے نوری شاہین، ویلنشیا کے فرانسیسی فٹبالر عادل رامی، گھانا کے فرانسیسی کلب مار سے کھیلنے والے آندرے آئیو، ویسٹ بروموچ البین کے یوسف مولمبا، ابرڈین سے کھیلنے والے ویلز کے جیزن براؤن، سینگال کے ہنوورے سے کھیلنے والے مامے بیرام دیوف، بلیک برن روورز کے ترک فٹبالر کولن کاظم رچررڈ، ایورٹن کے آئیوری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے اورنا کونے، ویگن کے اومانی گول کیپر علی حبشی، برونڈبائی سے ہالینڈ کے ڈیفینڈر خالد بولاروز، لیور پول کے فرانسیسی فٹبالر علی سیدکو، کوئنز پارک رینجرز کے سینگالی ارمند ترورے، مالی کے محمد ودیارا، لوکو موٹیو ماسکو کے فرانسیسی فٹبالر لسانا دیارا، انگلش پریمیئر لیگ بورن ماتھ کے بوسنیائی گول کیپر سمیر بیگووچ اور فلہیم کے فرانسیسی فٹبالر ابوبکر کمارا و دیگر کئی مسلم کھلاڑی شامل ہیں۔