07 مئی ، 2018
ابھی ڈیٹا لیکس اسکینڈل کا شور تھما نہیں تھا کہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک کو ایک بار پھر اپنے ایک فیچر کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیس بک نے اپنے "Suggested Friends" آپشن کے ذریعے انتہا پسندوں کو ایک دوسرے سے ملانے اور اپنا نیٹ ورک پھیلانے کی اجازت دی۔
ماہرین نے 96 ممالک میں گزشتہ 6 ماہ میں بننے والے داعش کے ایک ہزار اکاؤنٹس کا تجزیہ کرنے کے بعد اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک نے دہشت گرد تنظیم کے ارکان کو اپنے "Suggested Friends" آپشن کے ذریعے ایک دوسرے سے متعارف کرایا۔
واضح رہے کہ فیس بک کا Suggest User آپشن ایک جیسی دلچسپیاں رکھنے والوں کو دوست بنانے کی تجویز دیتا ہے۔
دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر تحقیق کرنے والے ایک ماہر روبرٹ پوسٹنگز کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے ایک پیج پر کلک کیا تو وہاں نہیں شدت پسند افراد کی جانب سے متعدد فرینڈ سجیشن نظر آئیں۔
روبرٹ پوسٹنگ کے مطابق زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ایک دوسرے سے ملانے کی خواہش میں فیس بک نے نادانستہ طور پر ایک ایسا سسٹم بنا دیا ہے، جس سے شدت پسندوں اور دہشت گردوں کو اپنا نیٹ ورک پھیلانے میں مدد مل رہی ہے۔