09 مئی ، 2018
پاکستان میں سائبر کرائم کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کی جانب سے مرد کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان میں عمومی طور پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کی خبریں سامنے آتی ہیں لیکن اندرون سندھ ایک خاتون کی جانب سے مرد کو ہراساں اور بلیک میل کیے جانے کی واردات سامنے آئی ہے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر شیخ کے مطابق اندرون سندھ ایک مرد کو خاتون کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا۔
ان کے مطابق خاتون ملزمہ نے مرد کو فیس بک اور واٹس ایپ پر ہراساں کیا اور مرد کی قابل اعتراض تصاویر سے اُسے بلیک میل بھی کیا۔
منیر شیخ کے مطابق خاتون نے مرد سے کچھ رقم اینٹھی اور مزید رقم کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
متاثرہ مرد کی جانب سے ایف آئی اے سائبر کرائم کو ہراساں کیے جانے کی شکایت کی گئی۔
شکایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم نے ایکشن لیا اور خاتون کو گرفتار کیا، ٹیکنیکل معلومات پر خاتون کو گرفتار کر کے کمپیوٹر اور موبائل فون برآمد کیا گیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ خاتون نے دوران تفتیش مرد کو ہراساں کرنے کا اعتراف بھی کیا، دوران حراست ملزمہ نے دعویٰ کیا کہ یہ اس نے یہ سب مرد کی جانب سے شادی سے انکار پر کیا۔
بعد ازاں ملزمہ اور مدعی میں راضی نامہ ہو جانے پر خاتون کو رہا کر کے یہ انوکھا کیس بند کر دیا گیا ہے۔