12 مئی ، 2018
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے پر تفصیلی جواب جمع کرا دیا۔
نیب ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پشاور میں نیب ہیڈ کوارٹر میں تقریباً 30 سوالات کے جوابات جمع کرائے ہیں۔
نیب کی جانب سے وزیراعلی خیبر پختونخوا کو 2 سوالنامے دیئے گئے تھے، ہر سوالنامہ 15 سوالات پر مشتمل تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوالناموں میں مالم جبہ میں سرکاری اراضی کی لیز اور سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق سوالات بھی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی پرویز خٹک کی جانب سے جمع کرائے گئے تفصیلی جوابات کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور اگر جوابات تسلی بخش نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ کے خلاف ریفرنس قائم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 25 اپریل کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک مالم جبہ اراضی اور سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کے کیس میں طلب کیے جانے پر نیب کے دفتر میں پیش ہوئے تھے۔
نیب کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو دونوں الزامات کا جواب دینے کے لیے سوال نامہ دیا گیا تھا۔
نیب کے مطابق خیبرپخونخوا حکومت نے مالم جبہ میں 275 ایکٹر زمین 33 سال کی لیز پردی تھی جو قواعد کے برعکس کمپنی کو دی گئی۔
دوسری جانب نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا تھا کہ 'یہ خوش آئند ہے کہ صوبے کے چیف ایگزیکیٹو سے پوچھ گچھ ہورہی ہے'۔
پرویز خٹک نے بتایا تھا کہ 'انہیں نیب نے ہیلی کاپٹر اور مالم جبہ اراضی کیس میں طلب کیا تھا، ہیلی کاپٹرکے استعمال کی کوئی ایس او پی نہیں تھی، وزیر اور آفیسرز ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے ہیں جب کہ مالم جبہ اراضی سوات کے والی نے گفٹ کی تھی جو محکمہ سیاحت کو وفاق سے ملی'۔