30 مئی ، 2018
واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے نئے سفیر علی جہانگیر صدیقی نے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔
علی جہانگیر کو 8 مارچ کو امریکا میں پاکستانی سفیر نامزد کیا گیا تھا، وہ گزشتہ روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچے تھے۔
علی جہانگیر چند ہفتوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سفارتی اسناد پیش کریں گے۔
سفارتی دستاویز پیش کرنے کے بعد علی جہانگیر سفیرکے طور پر کام کرسکیں گے۔
علی جہانگیر صدیقی کو اعزاز احمد چوہدری کی جگہ امریکا میں پاکستان کا سفیر نامزد کیا گیا تھا۔اعزاز چوہدری 29 مئی کو پاکستانی سفیر کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔
دوسری جانب علی جہانگیر صدیقی کی تقرری کے خلاف تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے نامزد وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کو خط لکھا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ علی جہانگیر کی تقرری متنازع ترین فیصلہ ہے، وہ سفارتکاری اور بین الاقوامی امور کا کوئی تجربہ نہیں رکھتے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے اہم ترین سفارتی مقام پر ان کی تعیناتی قومی مفادات کے خلاف ہے، قومی احتساب بیورو بھی ان کے خلاف بدعنوانی کے معاملات کی تحقیقات کر رہا ہے۔
ادھر وزیر خارجہ خرم دستگیر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے علی جہانگیر صدیقی کو قواعد و ضوابط کے تحت امریکا میں سفیر تعینات کیا۔
انہوں نے کہا کہ علی جہانگیر صدیقی کا اقتصادیات، کمرشل کارپوریٹ اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں وسیع تجربہ ہے، امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے باعث وہ اس ملک کی سماجی و سیاسی جہتوں سے آگاہی رکھتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کا تجربہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات ، اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ میں مدد گار ثابت ہو گا۔
خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کی تقرری میرٹ کی بنیاد پر کی گئی، کسی بھی زیر سماعت انکوائری کے لیے وہ قانون کے تحت تعاون کریں گے۔