10 جون ، 2018
شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ کانفرنس میں رکن ملکوں میں باہمی تعاون، پائیدار دوستانہ تعلقات، سلامتی، معاشی، تجارتی تعاون بڑھانے کے سمجھوتوں پر دستخط ہوگئے۔
چین کے شہر چینگ ڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم کا دو روزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب میں صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان امن و استحکام کیلئے افغانستان کےساتھ ہمیشہ کی طرح تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نےایس سی او کےتحت افغان رابطہ گروپ کے قیام کو خوش آئند قراردیا اور کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو طرفہ بنیادوں پرجامع لائحہ عمل کےتحت کام کررہےہیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نے خطے میں قیام امن کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مؤثر کوششوں کی بدولت پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، پاکستان میں جمہوری اقدار اور جمہوری ادارے مستحکم ہوئے ہیں۔
ممنون حسین نے کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام ہمارا مشترکہ ہدف ہے اور پاکستان اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جنگ بندی علاقائی امن کیلئے خوش آئند ہے۔
ممنون حسین نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان کا اقتصادی منظرنامہ تبدیل ہورہا ہے اور پاکستان نجی سرمایہ کاری کے لئے بہترین مقام بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں صنعتی زون قائم کئے جارہے ہیں جن میں سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی جائیں گی۔
صدر نے خطے کی ترقی کے لئے پانچ نکاتی ترجیحات پیش کیں جن میں سرمایہ کاری، تجارت، ای کامرس، ریلوے اور سیاحت کا فروغ شامل ہیں۔
ممنون حسین نے شنگھائی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ غربت کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششیں کرے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے سربراہ اجلاس کی صدارت کی جس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت اور مملکت نے شرکت کی۔
صدر ممنون حسین نے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ قازقستان ، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے صدر اور بھارت کے وزیراعظم نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے چار مبصر ملکوں، افغانستان ، بیلا روس ، ایران اور منگولیا کے صدور نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
سربراہان مملکت و حکومت نے علیحدہ اجلاس میں عصر حاضر کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدرشی جن پنگ نے بطور رکن پہلی بار شرکت پر پاکستان اور بھارت کے سربراہوں کا خیرمقدم کیا، انہوں نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی خودغرض اور تنگ نظر پالیسیوں کو مسترد کرتےہوئے ایک نئے باہمی تجارتی نظام اور کھلی معیشت کی تعمیر کااعلان کیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پڑوسیوں کے ساتھ رابطے استوار کرنا اور سیکیورٹی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اپنی پالیسیاں تھوپنےکی امریکی کوششیں سب ملکوں کیلیےخطرناک ہیں۔
چینی صدر کی جانب سے رکن ملکوں کے سربراہان کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا اور تقریب میں لیزر لائٹس سے میوزیکل پرفارمنس اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔
صدر مملکت ممنون حسین اور روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے چنگ ڈاو میں ملاقات کی۔
دونوں ممالک کے صدور کی ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ہوئی جس میں دوطرفہ امور، عالمی اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں صدر مملکت اور روسی صدر نے باہمی تعلقات میں مزید اضافے پر اتفاق کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت، توانائی، سلامتی اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں دونوں صدور نے اتفاق کیا کہ پاکستان اورروس کے درمیان تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں لہذا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم بڑھایا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی صدر مملکت ممنون حسین نے چینی صدر شی چن پنگ اور ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی تھی۔