25 جون ، 2018
نیب نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 59 سے چوہدری نثار کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار انجینئر قمر الاسلام کو گرفتار کر لیا۔
مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے انجینیئر قمر الاسلام کبھی چوہدری نثار کے دیرینہ رفیق ہوا کرتے تھے لیکن اس بار پارٹی نے انہیں چوہدری نثار ہی کے مدقابل امیدوار کھڑا کیا ہے۔
قمر الاسلام نے 2013 کے عام انتخابات میں بطور ایم پی اے پورے پاکستان میں سب سے زیادہ 41000 کی برتری حاصل کی تھی۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ہی نیب حرکت میں آ گئی اور انجینیئر قمر الاسلام کو گرفتار کر لیا۔
نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق ایم پی اے انجینیئر قمر الاسلام کو صاف پانی اسکیم میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ قمرالاسلام کو صاف پانی سے متعلقہ کمپنیوں کے اسکینڈل کے حوالے سے پہلے سے جاری تفتیش میں گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم انجینئر قمر الاسلام پر 84 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ مہنگے داموں دینے کا الزام ہے۔
قومی احتساب بیورو کے مطابق یہ واٹر پلانٹس چار تحصیلوں میں لگائے جانے تھے، ملزم قمرالاسلام نے بدنیتی کے ذریعے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا۔
نیب اعلامیے کے مطابق یہ پلانٹس تحصیل دنیا پور میں لگائے گئے جب کہ متعلقہ علاقہ کنٹریکٹ میں شامل نہیں تھا۔
نیب نے صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں چیئرمین قمر الاسلام کے علاوہ سابق سی ای او صاف پانی اسکیم وسیم اجمل کو بھی گرفتار کیا ہے۔
نیب کے مطابق کیس کے دوسرے گرفتار ملزم وسیم اجمل پر پراجیکٹ بڈنگ کے بعد صاف پانی کمپنی کے کاغذات میں تبدیلیاں کرنے کا الزام ہے۔
وسیم اجمل نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ کی ملی بھگت سے معاہدے کی شقوں ردوبدل کیا۔
نیب کے مطابق وسیم اجمل نے 8 فلٹریشن پلانٹس غیر قانونی طور پر بھی لگائے، ملزم کا یہ اقدام پنجاب گورنمنٹ رولز 2014 کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
حکام کے مطابق ملزم نے ایک کمپنی کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بغیر رقم فراہم کی، متعلقہ کمپنی کو غیر قانونی طور پر 2 کروڑ 70 کی رقم فراہم کی، یہ رقم آفس کی کرائے کی مد میں ادا کی گئی۔
نیب کے مطابق ملزم وسیم اجمل کی صاف پانی کمپنی میں بطور سی ای او تعیناتی غیر قانونی تھی، وسیم اجمل کی تعیناتی مبینہ طور پر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کی گئی۔
نیب اعلامیے کے مطابق دونوں ملزمان کو کل احتساب عدالت کے روبرو جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
انجینئر قمر الاسلام گزشتہ روز منکیالہ کے جلسے میں اپنے مدمقابل چوہدری نثار علی خان پر خوب گرجے تھے۔
انہوں نے چوہدری نثار علی خان کی آزاد حیثیت کو بے وفائی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری صاحب ہمیشہ مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ چھوڑ جاتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا لندن میں اس حوالے سے کہنا تھا کہ انجینئر قمرالاسلام کی گرفتاری کی خبر انتہائی افسوسناک ہے اور اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔
دوسری جانب چوہدری نثار نے بھی اپنے بیان میں نیب کی جانب سے انجینیئر قمرالاسلام کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
چوہدری نثار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب کا ایک امیدوار کو گرفتار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نیب کے اقدام سے الیکشن متنازع ہو سکتا ہے۔