03 جولائی ، 2018
احتساب عدالت نے نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدرکے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ 6 جولائی کو سنایا جائے گا۔
احتساب عدالت نے تقریباً ساڑھے 9 ماہ کیس کی سماعت کی، نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، جہاں مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل ایڈووکیٹ امجد پرویز اپنے حتمی دلائل دیے۔
واضح رہے کہ 29 جون کو ہونے والی گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایڈووکیٹ امجد پرویز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 2 جولائی کو ہر حالت میں حتمی دلائل ختم کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم گزشتہ روز دلائل مکمل نہ ہونے پر ریفرنس کی سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔
نواز شریف اور مریم نواز لندن میں موجودگی کے باعث آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، گزشتہ روز عدالت نے دونوں کو حاضری سے 2 روز کا استثنیٰ دیا تھا۔
احتساب عدالت میں آج ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
خیال رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف سمیت ملزمان سے 127سوالات پوچھے گئے، ملزمان کی طرف سے کوئی گواہ عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، لندن سے 2 گواہوں کے بیانات ویڈیو لنک پر ریکارڈ کیے گئے جبکہ نیب کے گواہ رابرٹ ریڈلے اور راجا اختر کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کیا گیا۔
ایون فیلڈ ریفرنس کی 107 سماعتیں ہوئیں، نواز شریف اور مریم نواز 78 مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔
العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔
نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے۔
جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے 6ماہ میں ریفرنس پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم احتساب عدالت نے تین مرتبہ سپریم کورٹ سے توسیع مانگی، سپریم کورٹ نے پہلے 2 ماہ اور پھر ایک ایک ماہ کی توسیع دی۔