Time 03 جولائی ، 2018
دنیا

سعودی عرب میں 12 سالہ طالبعلم خونی کھیل ’بلیو وہیل‘ کا شکار ہوگیا

الاحمری کو صوبہ عسیر میں اس کے آبائی گاؤں بالاحمر میں سپردخاک کیا گیا— فوٹو: بشکریہ سعوی گزٹ

ابہا: سعودی عرب میں 12 سالہ طالب علم نے جان لیوا ’بیلو وہیل‘ گیم کا شکار ہوکر خودکشی کرلی۔

عرب میڈیا کے مطابق مغربی شہر ابہا میں 12 سالہ طالب علم عبد الرحمن الاحمری نے خود کو کمرے میں بند کرکے پردے کی رسی سے پھانسی لگالی۔

بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے سائبر گیم ’بیلو وہیل‘ سے متاثر ہوکر خودکشی کی ہے جب کہ الاحمری کو صوبہ عسیر میں اس کے آبائی گاؤں بالاحمر میں سپردخاک کیا گیا۔

نماز جنازے میں صوبہ عسیر کے نائب گورنر شہزادہ ترکی بن طلال کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

دوسری جانب سعودی حکام بھی معاملے کی چھان بین کے لیے جُت گئے ہیں اور پولیس نے بچے کے زیر استعمال موبائل فون و دیگر الیکٹرانک آلات قبضے میں لیکر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

یاد رہے کہ خونی گیم ’بلیو وہیل‘ میں ملنے والے مختلف ٹاسک کو پورا کرنے کی کوششوں میں دنیا بھر میں اب تک متعدد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

گزشتہ دنوں روس میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے موت کا کھیل بنانے والے اور کئی اموات کے ذمے دار ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا تھا۔

22 سالہ نکیتا نیارونوف نامی نوجوان کا مؤقف ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں گناہ گار اور بدکار ہوتے ہیں لہٰذا وہ زندہ رہنے کے مستحق نہیں۔

مزید خبریں :