,
Time 06 جولائی ، 2018
پاکستان

منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی گرفتار


کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ حسین لوائی سمیت 32 افراد کے خلاف بےنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں، ان اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں۔

مقدمہ جعلی اور گمنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات پر درج کیا گیا۔ ایف آئی اے ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اکاؤنٹس 2014 میں چند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے، ان اکاؤنٹس کی تحقیقات 2015 میں شروع ہوئی تھی تاہم دباؤ کے باعث ایف آئی اے نے یہ تحقیقات روک دی تھیں۔

ان بینک اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں، ایک دوسرے بینک کے اکاؤنٹ میں ایکویٹی کی خاطر اربوں روپے بھی بھیجے گئے، بینک اکاؤنٹس مختلف لوگوں کے نام پر جعلی کاغذات پر کھولے گئے ، ان افراد سے جب تحقیقات ہوئی تو انہوں نے ان اکاؤنٹس سے لاتعلقی ظاہر کی۔

مزید تحقیقات پر معلوم ہوا کہ دستخط جعلی تھے ، یہ تحقیقات ایف آئی اے کے اسٹیٹ بنک سرکل نے دوبارہ شروع کی تھی اور حسین لوائی سمیت 32 افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

کچھ نے خود جواب دیے جبکہ کچھ نے اپنے جوابات وکلاء کے ذریعے بھجوائے۔ ان 32 افراد میں سے دو پہلے ہی ملک سے جاچکے ہیں۔

گرفتاری سے قبل حسین لوائی کو آج بھی اسی کیس میں ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل طلب کیا گیا تھا اور ان کی بیان سے مطمئن نہ ہونے اور ایف آئی اے بورڈ کی منظوری کے بعد ان سمیت دیگر پر مقدمہ درج کیا گیا اور گرفتاری عمل میں آئی۔ 

منی لانڈرنگ کے الزام میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی ایف آئی اے سندھ کے سامنے پیش ہوئے اور بیان ریکارڈ کرایا جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

ایف آئی اے حکام مطابق معروف بینکر حسین لاوائی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں اور ان کو اس سلسلے میں چند روز قبل بیرون ملک جانے سے روکا گیا تھا۔

مزید خبریں :