06 جولائی ، 2018
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی قائد نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے کو مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے عدالتی فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ سراسر زیادتی اور ناانصافی پر مبنی ہے جس میں کئی قانون خامیاں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اور مسلم لیگ (ن) اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے اور احتساب عدالت کے اس فیصلے کو تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیس عدالت عظمی کے 3 بنچوں نے سنا اور پھر جے آئی ٹی نے 10 جلدوں پر مشتمل رپورٹ مرتب کی، پورے مقدمے میں کوئی ٹھوس قانونی دستاویز مہیا نہیں کی گئی، پاناما، ایون فیلڈ اور آف شور کمپنیوں میں نوازشریف کا نام نہیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ بات دنیا جانتی ہے کہ نواز شریف وہ شخص ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا اور ایٹمی قوت بناتے وقت خارجی دباؤ، لالچ اور دھمکیوں کو ٹھکرایا، عوام کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ملک کو ایٹمی قوت بنایا۔
ان کا کہنا ہے کہ موٹرویز کا موجد نواز شریف ہے، دیامر بھاشا کو سردخانے سے نکال کر عملی میدان میں لانے والا نواز شریف ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج اس قوم کے سپوت کو سزا سنا گئی جنہوں نے اس ملک کی بے پناہ خدمت کی، نواز شریف نے ہمیشہ جبر اور دباؤ کا حوصلے اور خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ انصاف کے حصول کے لیے وہ 109 مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور ملکی 70 سالہ تاریخ میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جنہوں نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا، اربوں کھربوں سمیٹ کر لے گئے، ان کے بارے میں نیب نے کیا فیصلے کی، نیب عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا لیکن 25 جولائی کو عوامی عدالت لگنے والی ہے اور وہ عوامی فیصلہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ثابت کرے گا یہ عوامی عدالت کا فیصلہ ٹھیک ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کے کونے کونے میں جاؤں گا اور جاکر اس زیادتی اور ناانصافی سے عوام کو آگاہ کروں گا، 25 جولائی کو فجر کی نماز کے بعد عوامی عدالت میں صحیح معنوں میں گواہی دے گا۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کے حصول کے لیے تمام آئینی و قانون راستے اختیار کریں گے، مسلم لیگ کے امیدوار بھرپور انتخابی مہم چلائیں گے اور انتخابی جلسوں کو پرامن احتجاج کا ذریعہ بنائیں گے تاکہ پوری قوم اور دنیا کو پتا چلے کہ انصاف کا پیمانہ یہی ہے کہ ’کسی کے لیے تگڑی کا تول اور کسی کے لیے اور ہے‘۔
ان کا کہنا ہے کہ انصاف وہی ہوتا ہے جس کی پوری دنیا تائید کرے لیکن جہاں پسند نا پسند ہے تو اس کو انصاف کا نام نہیں دیا جاسکتا، قوم کو پارٹی کے کارکنوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس فیصلے سے مایوس نہ ہوں۔
صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ قانون سب کے لیے برابر ہوتا ہے لیکن اس فیصلے کی ٹائمنگ انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ جنہوں نے اس ملک کی رقوم لوٹی ہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، ہم الیکشن لڑیں گے اور جہاں جہاں زیادتی ہوگی ہم قوم کو بتائیں گے تاکہ کوئی یہ نا کہہ سکے کہ وقت پر بتایا نہیں۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔
احتساب عدالے نے نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا ہے اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پر جرمانہ نہیں کیا۔