پاکستان
Time 11 جولائی ، 2018

زرداری نے خود پر لگائے گئے منی لانڈرنگ کے الزامات مسترد کردیے

جسے بھی حکومت بنانی ہے اسے پیپلز پارٹی سے بات کرنا پڑے گی، آصف علی زرداری—اے ایف پی فائل۔

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے بھی ایسے کیسز کا سامنا کیا، اب بھی کروں گا۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈیڑھ کروڑ کا نوٹس ملا ہے اور ڈھول 35 ارب کا بجایا جارہا ہے۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ جو ہونے والا ہے اسے جمہوری طور پر روکنا ہے، الیکشن کے بائیکاٹ کے بارے میں غور نہیں کر رہے، بائیکاٹ کرکے کسی کو موقع نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کا موقع ہے، احتساب کا نہیں، احتساب الیکشن سے پہلے یا بعد میں ہونا چاہیے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی سیاست کا انحصار حالات پر منحصر ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ جسے بھی حکومت بنانی ہے اسے پیپلز پارٹی سے بات کرنا پڑے گی اور پارٹی جس سے بھی بات کرے گی لین دین پر بات ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ہونے جارہا ہے جمہوریت کو پٹری سے اترنے نہیں دیں گے، سنوں گا سب کی لیکن کروں گا وہی جو پیپلز پارٹی اور پاکستان کے لیے اہم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میرے وکیل ایف آئی اے میں پیش ہوں گے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جمعرات کو طلب کر رکھا ہے۔

کیس میں ایف آئی اےکی جانب سے بھی دونوں شخصیات کو آج طلب کیا گیا تھا تاہم وکلاء کے مشورے پر وہ پیش نہیں ہوئے اور وکلاء کے ذریعے جواب داخل کرادیا۔

واضح رہے کہ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ کا نام سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جاچکا ہے جس کے بعد دونوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔

ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید خبریں :