پاکستان کو میدان جنگ بنادیا گیا ہے، ملک بھر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں، نواز شریف کی طیارے میں گفتگو
13 جولائی ، 2018
ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا۔
نواز شریف اور مریم نواز نجی ایئرلائن کی پرواز ای وائی 243 کے ذریعے لاہور ایئرپورٹ پہنچے۔
دونوں ن لیگی رہنماؤں کو خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچایا گیا ہے جہاں سے نواز شریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل لے جایا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مریم نواز اور نواز شریف کے پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیے ہیں۔
نواز شریف اور دیگر ملزمان کے جیل ٹرائل کا حکم دے دیا گیا جس کا نوٹیفیکیشن وزارت قانون نے جاری کردیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق احتساب عدالت کی آیندہ کارروائی اڈیالہ جیل میں ہوگی۔
ادھر احتساب عدالت کے جج نے نیب کی درخواست پر نواز شریف اور مریم نواز کو جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیے۔
احتساب عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کی قید کے وارنٹ جاری کردیے۔
نیب پراسکیوٹر سردار مظفر عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیکیورٹی رسک کی وجہ سے گرفتار ملزمان کو زیادہ دیر تک نیب یا پولیس کی تحویل میں نہیں رکھا جاسکتا۔
سردار مظفر نے کہا کہ عدالت میں نواز شریف اور مریم نواز کو پیش کرنا ممکن نہیں تھا، اسی وجہ سے عدالت سے جیل بھیجنے کے احکامات جاری کرنے کی درخواست کی۔
گرفتاری سے قبل طیارے میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو میدان جنگ بنادیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ کہ آج نواز شریف نہیں انقلاب آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 70سال سے جو رسوائی جھیلتے رہے، اس سے نجات حاصل کرنی ہے۔
احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔
اس سے قبل رات گئے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والے سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی ابوظہبی پہنچے جن کی گرفتاری کے سلسلے میں نیب کی 16 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
ابوظہبی سے روانہ ہونے کے بعد دونوں کو شام سوا 6 بجے کے قریب پاکستان پہنچنا تھا تاہم پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی۔
نوازشریف اور مریم نواز کے ساتھ مرتضیٰ جاوید عباسی اور حنا پرویز بٹ سمیت (ن) لیگ کے 40 رہنماؤں نے سفر کیا۔
میڈیکل بورڈ تشکیل
پولی کلینک نے نوازشریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا جس میں ڈاکٹر آصف عرفان، ڈاکٹر حامد اور ڈاکٹر اسما کیانی شامل ہیں۔
بورڈ کے ارکان کو 13 جولائی سے 16 جولائی تک ہروقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر امتیاز سے رابطے میں رہے گا۔
روانگی سے قبل سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'جیل کی کوٹھڑی اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں، وہ بھی سن لیں جو دعویٰ کر رہے تھے کہ وطن واپس نہیں آؤں گا'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ '25 جولائی کا الیکشن سب سے بڑا ریفرنڈم ہوگا'۔