ملک میں سیاسی تبدیلی کیا محمد حفیظ کے کیریئر میں بھی تبدیلی لائے گی؟

محمد حفیظ کی 25 جولائی کو ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد ایک تصویر—بشکریہ محمد حفیظ ٹوئیٹر اکاؤنٹ۔

پاکستانی ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے ناراض سابق کپتان اور تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی سے گلے شکوے کرتے ہوئے زمبابوے کے آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بھتیجے اور نوجوان اوپنر امام الحق کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم آئندہ سال ورلڈ کپ کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہی ہے اور ٹیم انتظامیہ نے کھلاڑیوں کا پول تشکیل دے دیا ہے جو ورلڈ کپ میں ممکنہ طور پر پاکستان کی نمائندگی کرے گا۔

ایسے وقت میں جب کہ ورلڈ کپ میں ایک سال سے بھی کم وقت رہ گیا ہے ٹیسٹ آل راونڈر محمد حفیظ کے کیریئر کو شدید ترین مشکلات سے دوچار ہے اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا ان پر اعتماد کم ہوگیا ہے۔

حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ بولاوایو میں ون ڈے سیریز ختم ہونے سے قبل محمد حفیظ اور مکی آرتھر کے درمیان طویل میٹنگ ہوئی جس میں حفیظ نے گلے شکوے کئے اور مکی آرتھر سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ انہیں کیوں ڈراپ کیا جارہا ہے۔

مکی آرتھر اور محمد حفیظ کی اس ملاقات میں کوچ نے حفیظ کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ انہیں جان بوجھ کر ڈراپ نہیں کیا جارہا ہے لیکن نوجوان کھلاڑیوں کی مسلسل اچھی کارکردگی کی وجہ سے ہمیں آپ کو ٹیم میں شامل کرنا مشکل ہورہا ہے۔

گلے شکووں کے بعد مکی آرتھر نے حفیظ کو نوید سنائی کہ آپ پانچویں ون ڈے میں پاکستانی ٹیم کا حصہ ہوں گے لیکن محمد حفیظ نے کوچ کی یہ پیشکش یہ کہہ کر مسترد کردی کہ امام الحق چار میں سے دو ون ڈے میچوں میں سنچریاں بنا چکے ہیں انہیں ڈراپ کرنا دانشمندی نہیں ہوگی اس لئے پانچواں ون ڈے بھی امام الحق کو کھلایا جائے۔

حفیظ کے انکار کے بعد امام الحق کو پانچواں میچ کھلایا گیا اور انہوں نے سیریز میں تیسری سنچری داغ دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ نے کوچ سے بات چیت کے دوران جارحانہ انداز اپنایا اور کہا کہ مجھے واضح طور پر بتادیا جائے کہ میرا مستقبل کیا ہے۔ ایک موقع پر مکی آرتھر بھی دفاعی پوزیشن میں پسپا ہوتے دکھائی دیے۔

مکی آرتھر نے وعدہ کیا کہ آپ سمیت کسی کھلاڑی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ ایشیا کپ ،نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی سیریز میں آپ(حفیظ )کو موقع دیا جائے گا۔

بولاوایو میں پانچویں ون ڈے کے موقع پر محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ایک میچ کھلا کر میرے ساتھ انصاف نہیں ہوگا، اگر میں ایک میچ میں فیل ہوگیا تو میرے کیریئر پر سوالات اٹھ جائیں گے، اس لئے امام کو ڈراپ نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وطن واپس آکر محمد حفیظ خاموش ہیں لیکن بدھ کو عام انتخابات والے دن وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ تحریک انصاف کی حمایت کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

حفیظ کی اہلیہ پی ٹی آئی کی جھنڈے والا لباس زیب تن کیے ہوئے تھیں جب پی ٹی آئی کامیاب ہوئی تو سوشل میڈیا پر محمد حفیظ نے کھل کر اپنی رائے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کپتان کا یہ طرز عمل ٹیم انتظامیہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کے لئے بھی پیغام تھا۔

مکی آرتھر ان دنوں آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں ہیں لیکن پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ان کی بھی گہری نظر ہے۔

محمد حفیظ کا کیس نئی حکومت میں پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے لئے مسائل پیدا کرسکتا ہے تاہم محمدحفیظ کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ٹیم انتظامیہ کے رویے سے دلبرداشتہ ہیں اور انصاف چاہتے ہیں۔

مکی آرتھر اور سینیئر کھلاڑیوں کے اختلافات کی کہانیاں نئی نہیں ہیں۔ پاکستانی ٹیم میں مصباح الحق اور یونس خان کے جانے کے بعد محمد حفیظ پاکستان کے سینیئر ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں لیکن ان کا ستارہ گردش میں دکھائی دے رہا ہے۔

آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی کوچنگ کرتے ہوئے مکی آرتھر اور سینیئر کھلاڑیوں کے اختلافات کی کہانیاں آج بھی زبان زد عام ہیں۔ایسا لگ رہا ہے کہ محمد حفیظ اب مکی آرتھر کے نشانے پر دکھائی دے رہے ہیں اگر مستقبل میں محمد حفیظ کو نظر انداز کیا گیا تو ان کے موقف میں مزید سختی آسکتی ہے۔

چند ماہ قبل برطانیہ کے دورے کے لئے جب پاکستانی ٹیم منتخب ہورہی تھی تو محمد حفیظ کو پاکستان ٹیم میں لانے کے لئے مکی آرتھر اور انضمام الحق کے درمیان سنجیدہ نوعیت کی جھڑپ ہوئی تھی۔

بعد میں مکی آرتھر نے اپنے رویے پر انضمام سے معافی مانگی تھی۔غیر ملکی دوروں میں چیف سلیکٹر انضمام الحق ، کوچ مکی آرتھر سے سلیکشن معاملات میں رابطے میں رہتے ہیں تاہم ایسا لگتا ہے کہ انضمام الحق بھی مکی آرتھر کو قائل نہیں کرسکے ہیں۔

مکی آرتھر کا خیال ہے کہ پاکستان ٹیم میں واپسی کے بعد محمد حفیظ توقعات پوری نہیں کرسکے ہیں۔

ٹیسٹ آل راؤنڈر محمد حفیظ سے ایسا لگ رہا ہے کہ قسمت کی دیوی روٹھ گئی ہے اور فوری طورپر پاکستان ٹیم الیون میں ان کی واپسی کا امکان دکھائی نہیں دے رہی کیوں کہ امام الحق نے زمبابوے میں پانچ ون ڈے میچوں میں تین اور فخر زمان نےایک ڈبل سنچری کی مدد سے دو سنچریاں بنائیں تھیں جبکہ ون ڈاون پر آخری ون ڈے میں بابر اعظم نے بھی سنچری بنائی تھی اس لئے حفیظ کو فوری طور پر گیارہ کھلاڑیوں میں جگہ ملنا مشکل ہے۔

زمبابوے کی ون ڈے سیریز میں حفیظ پاکستان ون ڈے ٹیم کے واحد کھلاڑی ہیں جو ایک ون ڈے میچ نہیں کھیل سکے تھے۔

37 سالہ محمد حفیظ نےہرارے کے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں زمبابوے کے خلاف 7 رنز بنائے تھے اور 3 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔

وہ آسٹریلیا کے خلاف اہم ترین میچ میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔اس کے بعد سے وہ بقیہ آٹھ میچوں(تین ٹی ٹوئینٹی اور پانچ ون ڈے میچوں) میں باہر بیٹھے رہے۔

عینی شاہدین کے مطابق محمد حفیظ ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد گراؤنڈ میں الگ تھلگ دکھائی دیتے تھے۔

میچوں کے دوران ٹی وی اسکرین پر کئی بار دکھائی دیا کہ محمد حفیظ ڈریسنگ روم سے باہر اکیلے خاموشی سے بیٹھے ہوئے تھے۔

ورلڈ کپ دس ماہ کی دوری پر ہے لیکن پاکستان کی جانب سے پچاس ٹیسٹ، 200 ون ڈے اور83 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے کرکٹر کا کیریئر شدید بحران سے دوچار ہے۔

مزید خبریں :