Time 02 اگست ، 2018
پاکستان

طلال چوہدری بھی توہین عدالت کے مرتکب قرار، 5 سال کیلئے نااہل ہوگئے

طلال چوہدری نے جنوری میں جڑانوالہ کے جلسے میں ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی—۔فوٹو/ جیو نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر عدالت برخاست ہونے تک قید کی سزا سناتے ہوئے ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا، جس کے ساتھ ہی وہ 5 سال کے لیے نااہل ہوگئے۔

جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سنایا، جسے 11 جولائی کو محفوظ کیا گیا تھا۔

صبح ساڑھے 11 بجے عدالتی وقت کے اختتام کے ساتھ ہی طلال چوہدری کی قید کی سزا تو ختم ہوگئی، تاہم وہ 5 سال تک کوئی بھی عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل ہوگئے۔

طلال چوہدری کو آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر عدالت برخاست ہونے تک قید کی سزا سنائی گئی اور ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ طلال چوہدری نے عدلیہ کو گالی دی، تضحیک آمیز زبان استعمال کی اور نفرت کا اظہار کیا، لہذا وہ سزا کے حقدار ہیں۔

سابق وزیر مملکت طلال چوہدری نے عدالت میں 2 گھنٹے، 5 منٹ قید کی سزا کاٹی۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

طلال چوہدری نے رواں برس جنوری میں جڑانوالہ میں منعقدہ ایک جلسے میں ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی، وہ اس سے قبل بھی پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ پر تنقید کرچکے ہیں۔


مزید خبریں :