31 اگست ، 2018
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ الیکشن کے روز نتائج منتقلی کی ایپ آر ٹی ایس کو دانستہ روکا گیا، کس نے روکا اس کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شفاف تحقیقات یقینی بنانے کے لیئے چیئرمین نادرا عثمان مبین کو عہدے سے ہٹایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن یا اس کےعملے کو بچانے کے لیے نہیں آئے اور نہ ہی ہم نادرا کو ہم ٹارگٹ کرنے آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نادرا اور دیگر افسران کو فارنزک آڈٹ کےلیے عہدے سے الگ ہوجانا چاہیے تھا۔
اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نادرا کے بیانات مختلف ہیں، الیکشن کمشن ثابت کرکے دے کہ یہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوئے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتخابی نتائج آرٹی ایس کے ذریعے آرہے تھے، پتہ چلا کہ آر ٹی ایس نے کام چھوڑ دیا اور اس پر بہت احتجاج بھی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اربوں روپے کے غیرملکی دورے کیے، ان کی فیملی نے بھی سرکاری خرچ پر اربوں روپے کے دورے کیے۔
خیال رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے بنائے گئے زرلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی آ گئی تھی۔
آر ٹی ایس میں خرابی کی وجہ سے انتخابی حلقوں کے نتائج میں گھنٹوں تاخیر ہوئی تھی۔
تحریک انصاف نے سینیٹ میں پارلیمانی رہنما اعظم سواتی و دیگر پر مشتمل آر ٹی آیس شٹ ڈاؤن معاملے کی نگرانی کے لیے تحققیقاتی کمیٹی قائم کی تھی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عہدہ سنبھالتے ہی کہاکہ اس کی تحقیقات کریں گے، مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز کو نوٹس بھجوا رہے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان نادرا نے واضح کیا ہے کہ آر ٹی ایس الیکشن کے روز مکمل طور پر فعال رہا اور بند نہیں ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ آرٹی ایس کا آر ایم ایس سے کوئی تعلق نہیں تھا، یہ بات کہ آر ٹی ایس سے آر ایم ایس میں ڈیٹا جانا تھا غلط فہمی پر مبنی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نادرا کسی بھی فورم پر وضاحت دینے اور فرانزک آڈٹ کے لئے تیار ہے۔