05 ستمبر ، 2018
امریکا نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان اور وہاں ہونے والی ملاقاتوں کی تفصیلات جاری کردیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان عمران خان اور دیگر سول و ملٹری شخصیات سے ملاقاتیں کیں جبکہ ان کے ہمراہ امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ بھی موجود تھے۔
اعلامیے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے وزیراعظم عمران خان کو اپنی حکومت بنانے پر مبارکباد دی اور سول اداروں کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کو خوش آئند قرار دیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے پاکستانی حکام سے ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، مشترکہ مفادات کے شعبوں جیسا کہ دو طرفہ تجارت اور تجارتی تعلقات میں وسعت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مشترکہ ترجیحات بشمول علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان اور امریکا کے مل کر کام کرنے کے امکانات اور اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان کئی دہائیوں کے ثقافتی و تعلیمی تبادلوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے مضبوط تعلقات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے نئی حکومت کو ہموار انتقال اقتدار کا خیر مقدم کیا اور مضبوط جمہوری اداروں کی اہمیت پر زور دیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے آرمی چیف سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان انسداد دہشتگردی کے شعبے میں مزید گہرے تعاون کی امید کا بھی اظہار کیا۔
امریکا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام سے اپنی ملاقاتوں میں مائیک پومپیو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان میں مذاکرات کے ذریعے قیام امن میں پاکستان اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
مائیک پومپیو نے پاکستانی حکام کو یہ پیغام بھی پہنچایا کہ پاکستان کو خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بننے والے دہشتگردوں اور جنگجوؤں کے خلاف مستقل اور فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔