17 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: سادگی اور کفایت شعاری مہم کے تحت وزیر اعظم ہاؤس میں گاڑیوں کی بولی کا عمل مکمل ہوگیا جس کے دوران 102 میں سے 61 گاڑیاں نیلام کردی گئیں۔
ایڈمنسٹریٹر وزیراعظم ہاؤس میجر آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جن گاڑیوں کی بولی نہیں لگی، ایف بی آر ان کی قیمتوں کا دوبارہ تعین کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ نیلامی کے لیے پیش کی گئی 102 گاڑیوں کی مالیت ایک ارب روپے سے زائد تھی۔
میجر آصف کے مطابق 61 گاڑیوں کی نیلامی سے تقریبا 20 کروڑ روپے حاصل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ امید تھی بم پروف گاڑی کی بولی 16 کروڑ سے اوپر جائے گی، دو بم پروف گاڑیوں میں سے کوئی نیلام نہیں ہوئی۔
ایڈمنسٹریٹر وزیراعظم ہاؤس کا مزید کہنا تھا کہ27 لگژری اور بلٹ پروف گاڑیوں میں سے 7 کی نیلامی ہوئی۔
مجموعی طور پر وزیراعظم ہاؤس کے لیے کابینہ ڈویژن کے پاس 200 سے زائد گاڑیاں ہیں، جن میں سے 102 گاڑیاں پہلے مرحلے میں اور باقی آئندہ نیلام کی جائیں گی۔
نیلام کی جانے والی کئی گاڑیاں وزیراعظم کے پروٹوکول جبکہ کئی غیر ملکی مہمانوں کے پروٹوکول کی ہیں۔
اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ 'عوام دیکھ رہے ہیں کہ ان کے ٹیکس کی رقم کہاں خرچ ہوتی رہی، اب یہ پیسہ واپس خزانہ میں جمع کرائیں گے'۔
واضح رہے کہ نیلامی کے لیے پیش کی گئی گاڑیوں میں سے 72 گاڑیاں 10 سال سے بھی پرانے ماڈل کی ہیں، ایک جیپ 32 سال پرانی ہے جبکہ کئی تو بالکل کھٹارا ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ مارکیٹ کی 5 کروڑ کی گاڑی 6 کروڑ میں بیچیں گے۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ 31 اگست کو وزیراعظم ہاؤس کی اضافی گاڑیاں فوری نیلام کرنےکا فیصلہ کیا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی وزرائے اعظم کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کیا تھا۔