پاکستان
Time 26 ستمبر ، 2018

زلفی بخاری کی بطور معاون خصوصی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج

زلفی بخاری کی بطور معاون خصوصی تقرری کوسپریم کورٹ میں چیلنج—.سوشل میڈیا فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے دوست زلفی بخاری کی بطور معاون خصوصی تقرری کوسپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

درخواست گزار عادل چھٹہ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر تے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ دہری شہریت کا حامل شخص رکن قومی اسمبلی منتخب نہیں ہو سکتا جبکہ معاون خصوصی نے بھی وہی زمہ داریاں ادا کرنی ہیں جو منتخب رکن اسمبلی کرتا ہے ۔ 

لہٰذا زلفی بخاری کو فوری طور پر کام سے روکتے ہوئے عدالت ان کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا۔

درخواست میں وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جو کام براہ راست نہیں ہو سکتا وہ بلا واسطہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے زلفی بخاری کو 18 ستمبر کو اپنا معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی مقرر کرتے ہوئے انہیں وزیر مملکت کا درجہ دیا تھا ۔

زلفی بخاری وزیراعظم کے چوتھے معاون خصوصی ہیں، ان کے علاوہ شہزاد اکبر، افتخار درانی اور نعیم الحق بھی وزیراعظم کے معاون خصوصی ہیں۔

زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت سے قبل وہ عمران خان کے ہمراہ عمرے پر روانہ ہورہے تھے کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کی وجہ سے امیگریشن حکام نے انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

زلفی بخاری کا نام آف شور کمپنیوں کے باعث پاناما لیکس میں بھی آیا ہے جس بناء پر نیب میں ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور اس سلسلے میں وہ کئی بار نیب میں پیش بھی ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :