30 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سعودی عرب کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا۔
پاکستان پہنچنے والے وفد میں مہمان وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر شامل نہیں، وہ کل اسلام آباد پہنچیں گے، سعودی وفد پاکستان میں 6 روز قیام کرے گا جس کے دوران کئی اہم معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کو ایل این جی میں شراکت داری، داسو اور دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے گرانٹ کا معاملہ اور ادھار تیل سپلائی پر بھی سعودی وفد سے بات ہوگی۔
ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام اور پاکستان کو تاخیری ادائیگیوں پر پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی سمیت 5 اہم ایم او یوز پر دستخط متوقع ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے میں سونے اور تانبے کی تلاش میں سرمایہ کاری اور پاکستان کو فاسفیٹک کھاد کی فراہمی کے ایم او یوز پر دستخط کا بھی امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سعودی وفد اپنے دورہ پاکستان کے دوران گوادر پورٹ اور ریکوڈک منصوبے کا دورہ بھی کرے گا۔
واضح رہے عمران خان نے وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد رواں ماہ پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا کیا تھا جہاں انہوں نے جدہ میں سعودی فرماں روا سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی اور اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے سعودی فرماں روا اور ولی عہد کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی تھی جو انہوں نے قبول کرلی تھی۔