30 ستمبر ، 2018
کراچی: فالودہ فروش کے اکاؤنٹ میں سوا 2 ارب روپے کی منتقلی کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور ایف آئی اے نے اکاؤنٹ منجمند کر کے نجی بینک کے 5 افسران کو بینک سرکل میں طلب کر لیا ہے۔
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق فالودہ فروش عبدالقادر کا اکاؤنٹ منجمد کر دیا گیا ہے جب کہ اکاؤنٹ کھلوانے اور رقم منتقلی کی الگ الگ تفتیش کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ کی عدالتی جےآئی ٹی اور ایف آئی اے الگ الگ تحقیقات کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ بینک اکاؤنٹ کھولنے پر نجی بینک کے 5 افسران کو بینک سرکل میں طلب کرلیا ہے جب کہ عبدالقادر کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولنے پر بینک افسران کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔
ذرائع کے مطابق حکام نے قانونی ماہرین سے رائے طلب کرلی ہے کہ رقم منتقلی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ کس پر ہوگا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون کے رہائشی اور فالودہ شربت بیچنے والے عبدالقادر نامی شہری کے اکاؤنٹ میں سوا دو ارب روپے کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق اکاؤنٹ 2014 اور 2015کے دوران آپریشنل رہا اور اسی دوران رقم آئی جب کہ یہ رقم ایک بزنس گروپ کی ہے۔
ذرائع مزید بتاتے ہیں کہ پاکستان میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں جن کو ٹریڈ اکاؤنٹس کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔
شہری قادر کے اکاونٹ میں رقم 2014 اور 2015 کے دوران آئی، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے ایک ایس ٹی آر یعنی مشکوک ترسیلات کی رپورٹ 2016 کے آخر میں ایف آئی اے کو بھیجی تھی۔
2016کے آخر میں بھیجی گئی ایس ٹی آر پر ایف آئی اے نے شہری کو طلب کیا اور تفصیلات حاصل کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جس بزنس گروپ نے شہری کے نام پر اکاؤنٹ کھولا، اس کے عہدیداروں کو بھی طلب کیاجاچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس طرح کے اکاؤنٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں، دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔