11 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد: ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گزشتہ روز گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت سے 15 روز کے لیے حفاظتی ضمانت کی استدعا کی گئی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی۔
خواجہ سعد رفیق کے وکیل کامران مرتضیٰ نے اپنے دلائل میں کہا کہ نیب کی طرف سے کال اپ نوٹس جاری کیے گئے ہیں، ہم نے 15 دن کی حفاظتی ضمانت کیلئے استدعا کی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ یہاں سے 45 منٹ کی دوری پر ہے، حفاظتی ضمانت کے لیے وہاں سے رجوع کیوں نہیں کیا؟
اس پر سعد رفیق کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ بڑی مشکل سے یہاں تک پہنچے ہیں، وہاں گئے تو گرفتار کرلیں گے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ کل لاہور میں پریس کانفرنس کرکے یہ یہاں پہنچ گئے، آپ کو سائیکل پر جانا ہے جو اتنے دن مانگ رہے ہیں۔
سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ کل لاہور سے اسلام آباد پہنچنے پر کال اپ نوٹس جاری ہونے کا معلوم ہوا۔
عدالت نے خواجہ سعد رفیق کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو تھوڑی دیر بعد سناتے ہوئے سعد رفیق کی درخواست مسترد کردی۔
عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ فورم لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔
سابق وزیر اور (ن) لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق فیصلہ آنے سے قبل ہی عدالت سے چلے گئے۔
واضح رہےکہ نیب خواجہ سعد رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق تحقیقات کررہا ہے اور انہیں اس حوالے سے کئی بار طلب کرکے پوچھ گچھ بھی کی گئی ہے۔