Time 19 اکتوبر ، 2018
کھیل

آسڑیلوی کپتان نے بھی محمد عباس کو ورلڈ کلاس بولر قرار دیدیا

عباس ایسا فاسٹ بولر ہے جو وکٹوں کے درمیان گیند کروا کر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہا، ٹَم پین۔ فوٹو: جیو نیوز۔

آسٹریلوی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹیم پین نے پاکستانی فاسٹ بولر محمد عباس کو ورلڈ کلاس بولر قرار دیدیا۔

آسڑیلیا کے خلاف دو ٹیسٹ کی سیریز میں محمد عباس نے چار اننگز میں 17 وکٹیں لے کر کینگروز کی بیٹنگ لائن اپ کی کمر توڑ دی۔

جنوبی افریقی اسپیڈ اسٹار ڈیل اسٹین نے محمد عباس کو ٹیسٹ کرکٹ کا نمبر ون بولر قرار دیا جب کہ قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے پیش گوئی کی کہ محمد عباس بہت آگے جائے گا۔

سابق انگلش بلے باز مائیکل وان اور سابق ساؤتھ افریقن کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے بھی محمد عباس کی کارکردگی کی تعریف کی۔

عباس کی غیر معمولی بولنگ کے دنیا بھر میں چرچے ہیں اور اب آسڑیلوی ٹیم کے قائد ٹم پین بھی ان کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

تسمانیہ سے تعلق رکھنے والے ٹم پین کا کہنا ہے کہ محمد عباس نے بہت متاثر کیا، یاسر شاہ نے بھی عمدہ بولنگ کی لیکن عباس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

ٹم پین نے کہا عباس کی کامیابی کا بڑا راز اُن کی لائن اور لینتھ ہے، وہ ایک ایسا فاسٹ بولر ہے جو وکٹوں کے درمیان گیند کروا کر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

عثمان خواجہ کے سوال پر آسڑیلوی قائد کا کہنا تھا کہ چار سے پانچ ہفتے بائیں ہاتھ کے بیٹس مین کی کرکٹ کے میدان میں حاضری ممکن نہیں لگتی۔

ٹیم میں کئی شعبوں میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، سرفراز احمد

دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک سال پہلے یواے ای میں ہم سری لنکا سے دونوں ٹیسٹ ہار گئے تھے تاہم اس بار آسڑیلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی جیت ہر لحاظ سے خوش آئند ہے۔

سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ میری کپتانی کو لے کر بڑی بات ہو رہی تھی لیکن خدا کا شکر ہے کہ بیٹنگ فارم ابوظہبی میں واپس آئی۔

ٹیم سے متعلق سوال کے جواب میں سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہر گز نہیں، اچھا ہے کہ نئے لڑکوں کے ساتھ یہ ٹیم لارڈز پر انگلینڈ سے ٹیسٹ جیتی اور اب آسڑیلیا کو ہرایا ہے لیکن کئی شعبوں میں بہتری کی گنجائش ہر لحاظ سے موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور ہر ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ ہمارے بلے باز اچانک سے اپنی وکٹیں گنوا بییٹھتے ہیں، یہ ایک اہم معاملہ ہے اور ہمیں اس کا حل تلاش کرنا ہو گا۔

سرفراز احمد نے کہا کہ یونس خان ہمیشہ کہتے تھے کہ ٹیسٹ میں جب بیٹنگ ملے، لمبا کھیلو، ہمیں اس بات کو اپنانا ہو گا۔

بولنگ میں محمد عباس کی تعریف کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں اکیلے عباس کافی نہیں ہوں، ہمیں ایک اور فاسٹ بولر درکار ہوگا جو ان کی طرح ہماری فاسٹ بولنگ کا بوجھ عمدہ انداز میں اٹھائے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے، گراونڈ میں میری ذمہ داری ہے کہ نئے لڑکوں کے ساتھ کپتانی کروں، گراونڈ کے بعد سب کی اپنی زندگی ہے۔

میچ فکسنگ کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ نئے آنے والے لڑکوں کو پی سی بی ہر سیریز سے پہلے مشکوک چیزوں سے اجتناب کرنے اور غیر متعلقہ لوگوں سے دور رہنے کی بابت بتایا جاتا ہے، اس لئے جو غلطی کرئے گا خود اپنے کیے کا ذمہ دار ہوگا۔

گراؤنڈ میں آسٹریلوی کھلاڑیوں کے رویے سے متعلق سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ کینگروز کھلاڑیوں نے ہمیں فیلڈ میں بہت تنگ کیا، بہتر یہی ہے کہ اس پر بات نہ کی جائے کیونکہ کھیل میں ہر کسی کا اپنا طریقہ ہوتا ہے، آپ ہر بات کا جواب صرف اپنے کھیل ہی سے دے سکتے ہیں۔

مزید خبریں :