22 اکتوبر ، 2018
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی اعلٰی سطح کی کرکٹ کمیٹی کو ٹیم کے ہیڈ کوچ، دیگر کوچز کے علاوہ سلیکٹرز اور کئی بڑے فیصلوں کا اختیار حاصل ہوگا۔
کرکٹ کمیٹی ملک بھر میں کرکٹ اور کرکٹرز کے معاملات کی نگران ہوگی اور تمام پالیسی فیصلے کرنے سے قبل اس بارے میں سفارشات چیئرمین کو دے گی۔
ماضی میں کوچز اور سلیکشن کمیٹی کا تقرر چیئرمین کرتے تھے اور اس حوالے سے رسمی منظوری کیلئے کمیٹی تشکیل دی جاتی تھی لیکن اب چیئرمین نے ساری ذمہ داری کرکٹ کمیٹی کو دے دی ہے۔
پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے نئی کرکٹ کمیٹی کو ملکی کرکٹ کے معاملات میں بااختیار بناکر اسے تمام بڑے فیصلوں کا اختیار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کرکٹ کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ بورڈ آف گورنرز کی منظوری سے کیا گیا ہے اور پی سی بی نے ابھی کرکٹ کمیٹی کے ارکان کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن تین سابق کپتان وسیم اکرم، مصباح الحق اور انتخاب عالم کرکٹ کمیٹی میں شامل ہونے کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔
ماضی میں اس قسم کی کمیٹیوں میں نان کرکٹرز بھی شامل ہوتے تھے لیکن پہلی بار اس کمیٹی میں ماضی کے عظیم کھلاڑیوں کو شامل کیا جارہا ہے۔
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کا مقصد ہر سطح پر کھیل کو فروغ دینا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں پلیئنگ کنڈیشن بھی یہی کمیٹی بنائے گی اور یہی کمیٹی سلیکشن کمیٹی کا بھی تقرر کرے گی۔
امپائروں، میچ ریفریز اور کیوریٹرزکے معیار میں بہتری بھی اس کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی جب کہ ملک بھر میں پِچوں کے معیار کو بہتر بنانے کے سلسلے میں یہی کمیٹی سفارشات دے گی۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں بد انتظامی کے واقعات اکثر میڈیا کی زینت بنتے ہیں اور یہ کمیٹی ڈومیسٹک کرکٹ میں سہولتوں کا جائزہ لے گی۔
کرکٹ کمیٹی اپنی سفارشات کو مکمل کرنے کیلئے پی سی بی کے کسی بھی شعبے سے خفیہ معلومات حاصل کرسکتی ہے جب کہ کمیٹی کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ چیئرمین کی منظوری سے کچھ اراکین کا تقرر کرسکتی ہے۔