24 اکتوبر ، 2018
لاہور: ہائیکورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت میں مزید 15 روز کی توسیع کردی۔
خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے خلاف نیب میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات جاری ہیں اور اس میں ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی درخواست پر سماعت کرکے ان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی اور نیب کو انہیں 24 اکتوبر تک ممکنہ گرفتاری سے روک دیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست پر منگل کے روز سماعت ہوئی جس سلسلے میں دونوں بھائی عدالت عالیہ کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت میں سماعت کے موقع پر نیب کی ایک ٹیم بھی موجود تھی جو حافظتی ضمانت میں توسیع نہ ہونے کی صورت میں انہیں گرفتار کرنے کے لیے آئی تھی تاہم عدالت نے خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت میں مزید 15 روز کی توسیع کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی اور دونوں کی ضمانت قبل از وقت گرفتاری میں 14 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔
اس موقع پر خواجہ برادران کے ہمراہ (ن) لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد احاطہ عدالت میں موجود تھی، کارکنان نے پارٹی رہنماؤں کے حق میں نعرے بازی کی۔
حکومت انتقامی کارروائیاں کررہی ہے: سعد رفیق
عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں جس میں وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے اراکین ملوث ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خبریں ہیں کہ حکومت اپنے مخالفین کو ٹھکانے لگانا چاہ رہی ہے، احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہا ہے، یہی روش رہی تو پاکستان اور اس سیاسی استحکام کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
واضح رہےکہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو 26 اکتوبر کو طلب کیا ہے جب کہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نیب کی حراست میں ہیں۔