کھیل
Time 04 نومبر ، 2018

کرکٹ کمیٹی کی تجاویز کے بعد سرفراز کو کپتان برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ ہو گا، احسان مانی

نجم سیٹھی کے نوٹس کا جواب دیں گے تو تمام حقائق کا پتہ چل جائے گا، احسان مانی۔ فوٹو: فائل

چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ جسٹس قیوم رپورٹ کے حوالے سے میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

قائد اعظم ون ڈے کپ کے فائنل کے موقع پر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا تھا کہ جسٹس قیوم رپورٹ 20 سال پہلے آئی تھی اور اس حوالے سے میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

احسان مانی نے کہا کہ میں نے صرف وسیم اکرم کے حوالے سے بات کی تھی کہ جسٹس قیوم رپورٹ میں ایسا کہیں نہیں لکھا کہ وسیم اکرم کو کوئی عہدہ نہیں مل سکتا۔

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو ورلڈکپ تک برقرار رکھنے کے فیصلے سے متعلق سوال پر چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کرکٹ کمیٹی کی تجاویز کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی جانب سے الزامات کے حوالے سے احسان مانی نے کہا کہ جب ہم نجم سیٹھی کے نوٹس کا جواب دیں گے تو تمام حقائق کا پتہ چل جائے گا۔

کرکٹ بورڈ اور سلیکشن کمیٹی میں شامل افراد کی دوہری ذمہ داریوں سے متعلق سوال پر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ جن کے معاہدے ہو چکے ہیں انہیں راتوں رات ختم نہیں کیا جا سکتا لیکن مستقبل میں اس حوالے سے قانون سازی کی جائے گی۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیئرمین کرکٹ کمیٹی محسن حسن خان کے درمیان اختلافات کے حوالے سے احسان مانی نے کسی قسم کا جواب دینے سے گریز کیا۔

مزید خبریں :