یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے ۔۔۔

شمالی علاقہ جات اور بالائی علاقوں میں برف باری اور بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، لیکن جناب کراچی میں ابھی سے سردی کی لہر؟ دلی ہنوز دور است!

تقریباً روز ہی خبریں سننے کو مل رہی ہیں کہ شمالی علاقہ جات اور بالائی علاقوں میں برف باری اور بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جبکہ اہل کراچی ابھی لحافوں، کمبلوں اور رضائیوں کو دھوپ لگانے کا ہی سوچ رہے ہیں اور شالوں، کنٹوپ، مفلر، اونی موزے اور سوئٹر زیب تن کرنے کے لیے بیتاب ہیں۔

یہ معصوم شہری کراچی کے بے وفا موسم سے وفا کی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ شاید گزرے وقتوں کی طرح 'کڑاکے' کی سردی پڑے گی اور وہ ہیٹر کے سامنے ہاتھ تاپیں گے، سرد طویل راتوں میں لحاف اوڑھے، مونگ پھلیاں کھائیں گے لیکن جناب کراچی میں ابھی سے سردی کی لہر؟ دلی ہنوز دور است!

لیکن اگر آپ سرد موسم کے عاشق ہیں تو اپنا ضروری سامان پیک کریں اور نکل پڑیں کیونکہ خنک ہوائیں اور برف سے ڈھکی دیوسائی، مری، ایوبیہ اور آزاد کشمیر کی حسین وادیاں آپ کا انتظار کر رہی ہیں۔ جائیں اور جاکر نیلم ویلی، ہنزہ، کاغان، کالام اور گلگت چترال کے قدرتی نظاروں کے مزے لیں۔

راقم الحروف شمالی علاقہ جات کی سیر کے دوران—۔

کشمیر کے مناظر ہوں یا کیلاش وادی کا قدرتی حسن اور تہذیبی اختلاف۔ دور تک پھیلی ہوئی چراگاہوں میں چلتے پھیرتے بھیڑ، بکریاں ہوں یا مال روڈ کی بھاگتی دوڑتی زندگی۔ مری کے ہوٹل سے سامنے کشمیر کے دل فریب نظاروں کا بھی اپنا ہی ایک مزہ ہے۔

فوٹو/ راقم الحروف— .

دوران سفر کھانوں کے ذائقوں کی بھی کیا ہی بات ہے۔ کراچی سے نکلتے ہی ریل کی پٹری اور سڑک کے بدلنے سے نئے چٹخارے زبان کا مزہ دوبالا کر دیتے ہیں۔ کوشش کریں کہ مقامی ذائقے چکھیں، سادہ اور تازہ کھانا کھائیں۔ دریائے سوات کی پہچان ٹراؤٹ مچھلی کا مزا لیں، جو سمندری مچھلی کے چٹخاروں سے مختلف ہے۔ واقعی فش، کڑاہی اور سجی کے مقامی ذائقے آپ کی بھوک بڑھا دیں گے۔

فوٹو/ راقم الحروف— .

چلیں شمالی علاقہ جات تو دور سہی، کوئٹہ کی سرد ہوائیں تو کراچی کو بھی سردی بخشتی ہیں۔ آپ ان سرد اور مست ہواؤں کا بھرپور لطف لینے کے لیے بلوچستان کی سیاحت پر بھی نکل سکتے ہیں۔ جو کراچی کے نزدیک ہونے کی وجہ سے اچھی تفریح ثابت ہوگا، جہاں صرف سرد ہواؤں کے مزے ہی نہیں بلکہ قدرتی مقامات کی تفریح کے لیے تنوع بھی بہت ہے۔

کہیں جھل مگسی کی نیلگوں اور شفاف پانی والی جھیلیں ہیں، تو کہیں بولان کے  پیر غائب کی آبشار، کہیں خضدار میں مولا چھوٹک جیسے قدرتی حسن سے مالا مال نظارے ہیں تو وہیں دل موہ لینے والے کنڈ ملیر اور سنہرا بیچ  کی رنگینی بھی ہے۔ ہنگول نیشنل پارک بھی کسی سفاری سے کم نہیں۔ یہ ہی نہیں سرد موسم میں سائبیریا سے  آنے والے پرندے جب کوہ سلیمان پر اترتے ہیں تو وہ کسی اور ہی دنیا کا منظر معلوم ہوتا ہے۔

پاکستان میں سیاحت کا رجحان جنوبی ایشائی ممالک کے مقابے میں نہایت کم ہے کیونکہ سیاحت اور کھیل و تفریح کا براہ راست تعلق امن و امان سے ہے، لیکن اب پاکستان میں کئی دہائیوں کے بعد سیاحت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹوارزم کونسل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 14-2013 غیر ملکی سیاحوں  کی آمد کے حوالے سے اہم رہا جبکہ پاکستانیوں نے 2017 میں اندرون ملک سیاحت اور تفریح پر  5.1 فیصد کے تناسب سے خرچ کیا۔

فوٹو/ راقم الحروف— .

'کیسا دیس ہے میرا' کے مصنف اور صحافی ماجد فرید ساٹھی سیاحت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں، 'سوکھے پتوں کی طرح پڑے رہنے سے بہتر ہے کہ باہر نکل کر دیکھیں زندگی کتنی حسین ہے۔ دیکھیں کہ ریل کی پٹری کہاں تک جاتی ہے، جی ٹی روڈ کس کس گاؤں سے ہو کر گزرتی ہے۔ شاہراہ قراقرم تک کون کون سی وادیاں اور کیسے کیسے موڑ آتے ہیں ۔ خنجراب پاس کی تعمیرات کے حسن، بہتی ہوئی ندی میں کشتی کی سیر کے دوران کیسے کیسے رنگ بکھرے پڑے ہیں۔ آپ بے اختیار کہہ اٹھیں گے کہ پاکستان کتنا حسین ہے'۔

ابھی تو برف باری کا آغاز ہے۔ آپ اپنے خاندان کے ساتھ بھی زندگی کے یہ یادگار لمحات گزار سکتے ہیں، دوستوں کے ساتھ بھی اور کسی بڑے گروپ کا بھی حصہ بن سکتے ہیں ۔ دوران سفر پرانے رشتے مزید مضبوط اور کئی نئے رشتے بن جاتے ہیں۔ نئے دوستوں، نئی جگہوں کی دریافت، نئے ذائقے اور نئی خوشیاں ہر سفر میں آپ کی ہمراز بن جائیں گی۔ یقین کریں کہ چند دنوں کی تفریح ہی آپ کے اندر توانائی بھر دے گی اور آپ تازہ دم ہو کر لوٹیں گے۔ یہ ہم اپنے تجربے کی بنیاد پر بتا رہے ہیں۔

فوٹو/ راقم الحروف— .

ہم کراچی والے تو سمندر کی سیر یا کسی ریسٹورنٹ میں جاکر کھانا کھانے کو ہی تفریح شمار کرتے ہیں۔ یقیناً سمندر کنارے بیٹھنا، چھوٹی بڑی لہروں سے کھیلنا، پانی میں بار بار ڈبکیاں لگانا کراچی کی پہچان ہے، لیکن صرف دس پندرہ دنوں کے لیے اپنے سفر کے ستارے دیکھیں اور اپنے شہر سے کوچ کر جائیں۔ ہر جگہ کا اپنا لطف ہے اور یقین مانیں کہ کم سے کم خرچ میں بھی بہترین تفریح کی جاسکتی ہے، بس ذرا منصوبہ بندی اور دماغ لڑانے کی ضرورت ہے۔ 

یاد رہے کہ پاکستان ٹوارزم ڈپارٹمنٹ مکمل سفری اور رہائشی سہولیات مہیا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر پرائیویٹ گروپ بھی آپ کے سفر کو یادگار بنا دیں گے۔ اب یہ آپ کی جیب اور وقت پر منحصر ہے کہ آپ کہاں کا سفر اختیار کرتے ہیں۔