13 نومبر ، 2018
کراچی: مبینہ طور پر مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی ابتدائی میڈیکولیگل رپورٹ تیار کرلی گئی جب کہ بچوں کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھی بھجوادیئے گئے ہیں۔
ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر شیراز کے مطابق میڈیکو لیگل رپورٹ پولیس کے حوالے کردی گئی ہے، دونوں بچوں کے جسم سے 6 نمونے حاصل کیے گئے ہیں، نمونوں میں خون، کپڑے اور جسمانی اعضا شامل ہیں۔
ایڈیشنل پولیس سرجن نے بتایا کہ بچوں کے ناخن نیلے ہوگئے تھے جب کہ طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ ناخن نیلے ہونے کی وجہ زہر خورانی اور بیماری ہوسکتی ہے۔
فرانزک رپورٹ کے بعد ہی موت کی اصل وجہ کا علم ہوگا: پولیس
دوسری جانب پولیس کے مطابق بچوں کے جسم کے نمونے فرانزک کے لیے مقامی لیبارٹریز اور لاہور بھیج دیئے گئے ہیں، فرانزک رپورٹ کے بعد ہی موت کی اصل وجہ کا علم ہوگا، کیمیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی پولیس رپورٹ تیار ہوگی۔
پولیس کا کہنا ہےکہ مقدمے کے اندراج کے لیے بچوں کے والدین سےرابطہ کیا ہے، والدین کی جانب سے ابھی تک مقدمے کے اندراج کا نہیں کہا گیا، اگر وہ مقدمہ درج نہیں کراتے تو پھر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔
سندھ فوڈ اتھارٹی کی نگرانی کیلئے کمیٹی قائم
علاوہ ازیں واقعے کے تناظر میں اسپیکر سندھ اسمبلی نے فوڈ اتھارٹی کی نگرانی کے لیے 3 رکنی پارلیمانی کمیٹی قائم کی ہے جس میں ڈاکٹر سہراب خان سرکی، سنجے پاروانی اور گنہور خان اصرار شامل ہیں۔
کمیٹی کے قیام کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق کمیٹی فوڈ اتھارٹی کے حکام کے کارکردگی کے متعلق سوالات اور بہتری کے لیے مشورے دےگی۔
بچوں کی ہلاکت کا پسِ منظر
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے بچے 10 نومبر کی رات اپنی والدہ کے ہمراہ پہلے ایک پلے لینڈ گئے جہاں انہوں نے ٹافیاں، آئس کریم اور چپس کھائے جس کے بعد کلفٹن کے علاقے زمزمہ پر واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان نے ہفتے کی رات 11 بجے کے قریب ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا اور صبح 5 سے 6 بجے کے درمیان دونوں بچوں اور والدہ کی طبیعت خراب ہوئی اور انہیں الٹیاں ہوئیں۔ متاثرین کو دوپہر کے وقت ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دونوں بچے دوران علاج دم توڑ گئے جب کہ والدہ کی طبیعت ناساز ہے۔
انتقال کر جانے والے بچوں کی شناخت ڈیڑھ سالہ احمد اور 5 سالہ محمد کے نام سے ہوئی ہے۔