14 نومبر ، 2018
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ احسان مانی کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین محسن خان کو بتا دیا ہے کہ انہیں بورڈ سسٹم کے اندر رہنا ہوگا اور انہیں بورڈ کا پروٹوکول بھی بتا دیا گیا ہے جس کے بعد امید ہے کہ وہ آئندہ غلط باتیں نہیں کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے تو اُن سے تابڑ توڑ سوالات پوچھے گئے لیکن وہ کئی سوالات پر اپ سیٹ ہو کر غلط جواب دے گئے۔
کراچی میں ہونے والی پریس کانفرنس کے دوران پی سی بی چیئرمین سے سب سے زیادہ سوالات کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان کے بارے میں پوچھے گئے جس پر انہوں نے واضح کیا کہ محسن کو بورڈ کے پروٹوکول کا احترام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کے لوگ ملک کے نہیں بلکہ دنیا کے بھی عظیم کھلاڑی ہیں اور کمیٹی ان مسائل پر رائے دے گی جس پر ہم ان سے رائے طلب کریں گے۔
پی سی بی چیئرمین کا کہنا تھا کہ محسن خان کے بارے میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی ای میل کا مجھے علم نہیں ہے لیکن مکی آرتھر سے میری محسن کے بارے میں بات ہو چکی ہے اور محسن خان کو بھی بتا دیا گیا ہے کہ انہیں بورڈ سسٹم میں رہنا ہو گا، انہیں بورڈ کا پروٹوکول بھی بتا دیا گیا ہے جس کے بعد امید ہے کہ وہ آئندہ غلط باتیں نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی نے لیگل نوٹس دیا جس کا انہیں جواب دے چکے ہیں، گزشتہ پیٹرن ان چیف نے 2 لوگوں کو نامزد کیا تھا وہ مستعفی ہو چکے، جسٹس قیوم رپورٹ پر لاہور میں سوال اٹھایا گیا تھا لیکن بہت کم لوگ ہیں جنہوں نے یہ رپورٹ پڑھی ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل انشا اللہ کراچی میں ہو گا اور اس کے بعد ہونے والی پی ایس ایل کے تمام میچز پاکستان میں کروانے کی کوشش کریں گے۔
پی سی بی چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھارت سے کرکٹ سے متعلق بات چیت چل رہی ہے، بھارت میں انتخابات ہو رہے ہیں اس لیے سرد مہری ہے، ’انتخابات‘ کی وجہ سے کرکٹ کے معاملات بھی سیاسی ہو جاتے ہیں لیکن بھارتی کرکٹ ایڈمنسٹریٹرز پاکستان کے ساتھ کھیلنے کے حامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر بہت پیسہ خرچ ہو رہا ہے اور بڑے میچز یہاں ہوں گے جو کرکٹرز کراچی سے آئے ان کا متبادل نہیں ہے کیوں کہ کراچی کرکٹ کی نرسری ہے اور یہاں سے بہترین پلیئرز نکلے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں احسان مانی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ 8 اسٹیڈیم چلا رہا ہے، دنیا میں کوئی ایک بورڈ بتا دیں جو 8 اسٹیڈیم چلا رہا ہو، ملازمین زیادہ ہیں ان کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے۔
یاد رہے کہ پی سی بی جسٹس قیوم رپورٹ کے حوالے سے اٹھنے والے تنازع پر ابھی وضاحتیں ہی دے رہا تھا کہ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان نے بھی ایک منفرد بیان داغا اور کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سرفراز احمد کے لیے بوجھ ہے، انہیں اس ذمہ داری سے الگ کر دینا چاہیے۔
کمیٹی کے سربراہ کا بیان عین اس وقت سامنے آیا جب قومی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کیلئے تیاری کر رہی تھی۔
پی سی بی نے محسن خان کے بیان کو غیر ضروری اور نامناسب قرار دیا ہے۔