18 نومبر ، 2018
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ ایک دو روز میں آجائے جس میں پتہ چل جائے گا کہ یہ اقدام کس نے کیا۔
امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اپنی تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکی میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔
جب اس حوالے سے صحافیوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سوال کیا جن کا کہنا تھا کہ ایک دو روز میں تفصیلی رپورٹ آجائے گی جس میں بتایا جائے گا کہ جمال خاشقجی کے قتل کے پیچھے کون تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے آئندہ دو روز میں جمال خاشقجی کے قتل پر مفصل رپورٹ جاری کی جائے گی۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت اب تک اس نتیجے پر نہیں پہنچی کہ جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار کون ہے جب کہ اس حوالے سے پوچھے گئے کئی سوالات کے انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ادھر سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر متضاد بیانات نے معاملے کو مزید گھمبیر کردیا اور اس پر مزید یہ کہ سعودی پراسیکیوٹر نے صحافی کے قتل کے الزام پر 11 افراد پر فرد جرم عائد کی جس میں سے 5 کو سزائے موت دینے کی تجویز کی۔
یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں قتل کردیا گیا تھا، جہاں وہ شادی کے سلسلے میں کچھ ضروری دستاویزات کے حصول کے لیے گئے تھے۔