22 نومبر ، 2018
اسلام آباد: وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بھارت کی جانب سے کرتارپور بارڈر کھولنے کو دونوں ملکوں کی امن پسند لابی کی فتح قرار دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ کرتار پور بارڈر پر بھارتی کابینہ نے پاکستانی تجویز کی توثیق کی، توقع ہے کہ دونوں جانب متوازن آوازوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ کرتار پوربارڈر کھولنا دونوں ملکوں کی امن پسند لابی کی فتح ہے۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، یہ بارڈر کھولنے کی تجویز آرمی چیف نے دی تھی، اس سے سب سے زیادہ فائدہ سکھ کیمونٹی کو ہوگا اور باباگرو نانک کے 550 ویں جنم دن پر یہ قدم ایک اچھا موقع ہوگا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم بھارت اور افغانستان کے ساتھ امن اورت عاون چاہتے ہیں۔
ضلع نارووال میں واقع کرتار پور بھارتی سرحد سے متصل علاقہ ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے اور یہیں گردوارے میں ان کی قبر بھی ہے۔
سکھ یاتریوں کو پاکستانی حدود میں موجود اپنے مقدس مقام کرتارپور تک پہنچنے کے لیے لاہور کے راستے نارووال آنا پڑتا تھا جہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کا مزار ہے۔
کرتارپور بارڈر کھولنے کی پیشکش پاکستان کی جانب سے اس وقت کی گئی تھی جب بھارتی کامیڈین اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے اور اس تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ان کی مختصر ملاقات ہوئی تھی جس میں آرمی چیف نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کےلیے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور بارڈر کھولنے کی پیشکش کی تھی تاہم اس وقت بھارت میں نوجوت سنگھ سدھو کی اس ملاقات پر منفی رد عمل سامنے آیا اور ان پر شدید تنقید کی گئی۔