Time 04 دسمبر ، 2018
پاکستان

وزیراعظم عمران خان کا تلور کے شکار کے معاملے پر بھی یوٹرن

وزیر اعظم نے اس وقت خیبر پختونخوا میں برسر اقتدار اپنی جماعت کی حکومت کو تلور کے شکار کی اجازت دینے سے بھی منع کرچکے ہیں — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان ماضی میں تلور کے شکار کے مخالف رہے ہیں لیکن اب انہوں نے اس معاملے پر بھی یوٹرن لے لیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان ماضی میں تلور کے شکار کے سخت مخالف رہے ہیں اور انہوں نے 2 سال قبل اُس وقت کی حکومت کی جانب سے تلور کے شکار کی اجازت دینے پر کہا تھا کہ کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایسا بھی دن آئے گا، جب تلور کا شکار ہماری خارجہ پالیسی کا ستون بن جائے گا۔

موجودہ وزیراعظم نے اس وقت خیبر پختونخوا میں برسر اقتدار اپنی جماعت کی حکومت کو تلور کے شکار کی اجازت دینے سے بھی منع کر چکے ہیں اور انہوں نے بلوچستان میں احتجاج کی حمایت بھی کی تھی۔

ماضی میں سخت مؤقف رکھنے والے وزیراعظم عمران خان کا اب اس معاملے پر مؤقف تبدیل ہو چکا ہے اور اور اب اُنہی کی حکومت میں قطری شہزادے کو شکار کا پروانہ مل گیا ہے۔






ادارہ برائے تحفظ جنگلی حیات کے مطابق قطری شہزادے شیخ فلاح بن جاسم کو شکار کیلئے بلوچستان کا علاقہ جھل مگسی الاٹ کیا گیا ہے اور قطری شہزادے کو 10 روز میں 100 تلوروں کے شکار کی اجازت ہو گی۔

قطری شہزادے کی جانب سے ان کے نمائندے نے تلور کے شکار کیلئے 29 نومبر کو کوئٹہ میں نیشنل بینک کی سٹی برانچ میں فیس جمع کرائی، ایک لاکھ ڈالر کی یہ خطیر رقم حکومت بلوچستان کو ملے گی جو پاکستانی روپے میں تبدیل کی جائے تو ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کے لگ بھگ بنتی ہے۔

یاد رہے کہ ماضی میں تحریک انصاف کی قیادت تلور کے شکار کیلئے پاکستان آنے والے قطری شہزادوں کو بھی سزا دینے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

مزید خبریں :