12 دسمبر ، 2018
کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق وفاقی، صوبائی حکومت اور کراچی میٹروپولیٹن کی مشترکہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 2 ہزار233 دکانوں کو گرایا گیا ہے، ایمپریس مارکیٹ میں 744، معراج مارکیٹ میں 176، جناح مارکیٹ میں 100، جہانگیر پارک کے اطراف 151، علی دیناروڈ پر297، ریگل چوک پر 3، اکبرروڈ پر 2، کھوڑی گارڈن میں کرائے پر دی گئی 138 اور نانک واڑہ میں 19 دکانیں توڑی گئیں۔
دکانداروں کو متبادل دینے کی تفصیلات
کراچی تجاوزات آپریشن سے متاثر ہونے والے دکانداروں کو متبادل دینے کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 515 دکانداروں کو متبادل جگہ دی گئی، ایمپریس گوشت مارکیٹ کی 46 دکانوں کو رنچھوڑ لائن مارکیٹ منتقل کردیا گیا جب کہ سبزی اور پھل فروشوں کی 37 دکانیں شہاب الدین مارکیٹ کے سامنے منتقل کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق 83 اسٹال مالکان کے معاہدے واجبات کی عدم ادائیگی پر منسوخ کیےگئے۔
ہردکان دار کو4 بائے 4 فٹ فی کس کےحساب سے جگہ فراہم کردی گئی
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایمپریس مارکیٹ سےمتصل عمرفاروقی مارکیٹ میں 603 دکانیں گرائی گئیں، 603 دکان داروں کو متبادل جگہ منتقل کردیا گیا ہے، دکانداروں کو ایمپریس مارکیٹ کے سامنے والی مارکیٹ میں منتقل کیا گیا جب کہ رہ جانے والے دکانداروں کو گارڈن میں جگہ فراہم کررہے ہیں، ہردکان دار کو4 بائے 4 فٹ فی کس کےحساب سے جگہ فراہم کردی گئی، قانون کے مطابق دکانداروں سے 11 ماہ کا معاہدہ کیا گیاہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ صدر اور ایمپریس مارکیٹ کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر مکمل کلئیر کردیا گیا، صدرکے اطراف 10 بڑے مقامات پر فٹ پاتھ،گھروں اور ہوٹلوں کے آگے سے تجاوزات ہٹادی گئیں، ایمپریس مارکیٹ کی اصل شکل بحال کردی گئی۔
ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کے علاقے کی تازہ صورتحال کی تصاویر بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔